تلنگانہ

تلنگانہ کانگریس کے سینئر قائدین کی نئی دہلی طلبی

راجگوپال ریڈی نے جوصدرپردیش کانگریس کی حیثیت سے ریونت ریڈی کو قبول کرنے سے بھی انکار کردیا ہے‘ چنددن قبل بی جے پی قائدین اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی نئی دہلی میں ملاقات کی تھی۔

حیدرآباد: کانگریس کے باغی رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کیخلاف نئی دہلی میں سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں۔

راجگوپال ریڈی نے جوصدرپردیش کانگریس کی حیثیت سے ریونت ریڈی کو قبول کرنے سے بھی انکار کردیا ہے‘ چنددن قبل بی جے پی قائدین اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی نئی دہلی میں ملاقات کی تھی۔

بعدازاں میڈیا سے راجگوپال ریڈی نے کہاکہ کانگریس کے 12ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑکر ٹی آرایس میں شامل ہوگئے کانگریس ہائی کمان نے ان کے خلاف کچھ نہیں کیا۔انہیں پارٹی چھوڑ کر جانے سے روکنے کی کوشش تک نہیں کی۔

باغی رکن نے صدرٹی پی سی سی ریونت ریڈی پریہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ سینئرقائدین سے پارٹی کے پروگرام اوردیگر امورسے متعلق مشاورت تک نہیں کرتے اور نہ ہی وہ قائدین کو با ت چیت کے لئے مدعو کرتے ہیں وہ پارٹی کے تمام فیصلہ خودیک طرفہ کرتے ہیں۔

جس کی وجہ سے کئی قائدین میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس دوران کانگریس کے بعض سینئرقائدین وی ہنمنت راؤ‘ایم ششی دھرریڈی‘ایم کودنڈاریڈی اور دیگر کاکہناہے کہ راجگوپال ریڈی کو پارٹی سے معطل نہ کیاجائے۔بات چیت سے انہیں سمجھالیا جائے گا جبکہ راجگوپال ریڈی کی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات پر صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی ان سے سخت ناراض ہے۔

ریونت ریڈی نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کے سی وینوگوپال کوبھی اس واقعہ سے واقف کروایا اور کہاکہ راجگوپال ریڈی پارٹی ڈسپلن کے خلاف کام کررہے ہیں۔ ان کی مخالف پارٹی سرگرمیاں حد سے زیادہ بڑھ چکی ہیں۔ چنانچہ ان کے خلاف تادیبی کاروائی کرنے کے لئے ریونت ریڈی کانگریس ہائی کمان پرزودے رہے ہیں۔

چونکہ کانگریس ہائی کمان صدر اے آئی سی سی سونیاگاندھی کیخلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی کاروائی اوران سے مسلسل پوچھ تاچھ کے لئے طلبی اورپارلیمنٹ میں مہنگائی کے خلاف کانگریس کی حکمت عمل میں مصروف ہیں اسی لئے کانگریس ہائی کمان سے راجگوپال ریڈی کے مسئلہ پر توجہ نہیں دی تھی۔

تاہم آج بتایا گیاہے کہ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کے سی وینوگوپال نے کانگریس قائدین کے جانا ریڈی اورسکریٹری اے آئی سی سی ومشی چندر ریڈی اورسابق صدرٹی پی سی سی اتم کمار ریڈی کو دہلی طلب کیاہے۔

جہاں راجگوپال ریڈی کے مسئلہ پر راہول گاندھی سے مشاورت کا امکان ہے۔ راجگوپال ریڈی کی مخالف پارٹی سرگرمیوں اورصدرٹی پی سی سی ریونت ریڈی سے اپنی ناراضگی اوران کی قیادت کوقبول نہ کرنے کے پاداش میں پارٹی سے ان کی معطلی یقینی دکھائی دے رہی ہیں۔

راجگوپال ریڈی جو حلقہ اسمبلی منوگوڑسے نمائندگی کرتے ہیں پارٹی سے معطلی کے بعد وہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیں گے اوراس حلقہ میں بہت جلد ضمنی انتخابات بھی منعقد ہوسکتے ہیں۔