شمالی بھارت

ضمنی انتخاب: مین پوری اور رامپور میں ایس پی آگے

مین پوری میں ایس پی صدر اکھلیش یادو کی اہلیہ اور پارٹی امیدوار ڈمپل یادو اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رگھوراج سنگھ شاکیا سے 45,000 سے زیادہ ووٹوں سے آگے چل رہی تھیں۔

لکھنؤ: اتر پردیش کی مین پوری لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے ابتدائی برتری حاصل کرلی ہے، وہیں رام پور اور مظفر نگر کی کھٹولی اسمبلی سیٹوں پر بھی ایس پی اور اس کی اتحادی راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے امیدواروں برتری بنائے ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن سے صبح 10 بجے تک موصول ہونے والے رجحانات کے مطابق مین پوری میں ایس پی صدر اکھلیش یادو کی اہلیہ اور پارٹی امیدوار ڈمپل یادو اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رگھوراج سنگھ شاکیا سے 45,000 سے زیادہ ووٹوں سے آگے چل رہی تھیں۔ اس دوران محترمہ یادو کو 84 ہزار 251 ووٹ ملے تھے جبکہ بی جے پی امیدوار کو 38 ہزار 988 ووٹ ملے تھے۔

دوسری طرف ایس پی کے ایک اور گڑھ رام پور میں پارٹی امیدوار محمد عاصم راجہ صبح 10 بجے تک اپنے قریبی حریف بی جے پی کے آکاش شرما پر 3848 ووٹوں سے آگے تھے۔ ایس پی کے قدر آور لیڈر اعظم خان کے قریبی ساتھی راجہ کو 7778 ووٹ ملے ہیں، جبکہ آکاش کو صبح 10 بجے تک 3930 ووٹ ملے تھے۔

ابتدائی رجحانات میں مظفر نگر کی کھٹولی سیٹ پر بی جے پی کی گرفت کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی کی راج کماری سینی اپنے قریبی حریف آر ایل ڈی امیدوار مدن بھیا سے چار ہزار سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے ہیں۔ صبح 10 بجے تک مدن بھیا کو 7882 اور راج کماری کو 3870 ووٹ ملے تھے۔

واضح رہے کہ ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی وجہ سے مین پوری پارلیمانی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہو رہا ہے، جب کہ ایس پی کے محمد اعظم خان اور بی جے پی کے وکرم سینی کو نااہل قرار دیئے جانے کی وجہ سے بالترتیب رام پور اور کھٹولی میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔