مذہب

مصائب پر صبر کامیابی کا راستہ ہے

’’غم نہ کرو، صبر سے کام لو، صبر، نجات اور سعادت کا راستہ ہے، صبر کرو اور صبر اللہ کے لیے اور اللہ کی راہ میں ہونا چاہیے۔صبر جمیل اختیار کرو جو حال زار تم بیان کرتے ہو اس پر اللہ سے ہی مدد لی جاسکتی ہے۔‘‘

ڈاکٹر عائض القرنی

’’غم نہ کرو، صبر سے کام لو، صبر، نجات اور سعادت کا راستہ ہے، صبر کرو اور صبر اللہ کے لیے اور اللہ کی راہ میں ہونا چاہیے۔صبر جمیل اختیار کرو جو حال زار تم بیان کرتے ہو اس پر اللہ سے ہی مدد لی جاسکتی ہے۔‘‘ صبر جمیل اختیار کرو، تم نے جو صبر کیا ہے اس پر سلامتی ہے۔‘‘ مصائب کے وقت اہل سنت تین چیزوں سے کام لیتے ہیں صبر، دعا اور مصیبت کے خاتمے کا انتظار۔ شاعرکہتا ہے :

’’انہوں نے ہمیں موت کے جام پلائے ہم نے ان کو لیکن ہم موت پر زیادہ صبر کرنے والے تھے۔‘‘

ایک صحیح حدیث میں ہے :

’’اذیت پر اللہ سے زیادہ صبر کوئی نہیں کرتا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ( نعوذ باللہ) اللہ کے بیوی بچے ہیں حالانکہ اللہ ہی انہیں عافیت دیتا اور روزی دیتا ہے۔‘‘

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ موسیٰ علیہ السلام پر رحم کرے انہیں بہت زیادہ برداشت کرنا پڑا لیکن انہوں نے صبر کیا اور فرمایا جو صبر کا مظاہرہ کرتا ہے، اللہ اسے صابر بنا دیتا ہے۔

شاعر کہتا ہے : تم بلندی و شرف کے لیے اتنی سستی سے سے چل رہے ہو جب کہ لوگ اس کے لیے زبردست کاوش کرتے ہیں۔ بہت سے تو اکتا جاتے ہیں لیکن جو صبر و عزیمت سے کام لیتے ہیں وہ اس بلند مقام پر پہنچ جاتے ہیں۔ بزرگی او ربڑائی کوئی کھجور نہیں جسے کھالو، جب تک تلخی کا مزہ نہ چکھو تم بڑائی اور عظمت کو نہیں پا سکتے۔ مطلب یہ ہے کہ بلند مقام خواہشوں اور آرزوؤں سے حاصل نہیں ہوتا بلکہ عزم و ارادہ اور تدبیر و عمل سے حاصل ہوتا ہے۔

یہ نہ دیکھو کہ لوگ تمہارے ساتھ کیا کررہے ہیں
یہ دیکھو وہ اللہ کے ساتھ کیا کررہے ہیں ؟

کتاب الزہد میں امام احمد ؒ نے روایت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ’’ابن آدم ! تیرے اوپر تعجب ہے، میں نے تجھے پیدا کیا لیکن تو میرے غیر کی عبادت کرتا ہے، میں تجھے روزی دیتا ہوں تو میرے علاوہ کسی اور کا شکر ادا کرتا ہے، میں تجھے نعمتیں دیتا ہوں تجھ سے بے نیاز ہوں۔ تو معصیتیں کرتا ہے اور میری ناراضگی مول لیتا ہے جب کہ تو میرا محتاج اور فقیر ہے، میرا خیر تیری طرف اترتا ہے، تیرا شر میری طرف اوپر چڑھتا ہے ؟‘‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے سوانح نگاروں نے لکھا ہے کہ انہوں نے 30لوگوں کا علاج کیا، بہت سے اندھوں کو بینا کردیا لیکن وہ سب کے سب آپ کے دشمن ہوگئے۔
٭٭٭

a3w
a3w