سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

مغربی کنارہ میں ہزاروں اسرائیلیوں کا مارچ

ہزاروں اسرائیلیوں نے جن کی قیادت کم ازکم 7 مرکزی وزرا کررہے تھے‘ پیر کے دن مغربی کنارہ کے سیٹلمنٹ کی طرف مارچ کیا۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل کی دایاں بازو حکومت‘ بین الاقوامی مخالفت کے باوجود مقبوضہ اراضی پر آبادیاں بسانے کا عمل تیز کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔

یروشلم: ہزاروں اسرائیلیوں نے جن کی قیادت کم ازکم 7 مرکزی وزرا کررہے تھے‘ پیر کے دن مغربی کنارہ کے سیٹلمنٹ کی طرف مارچ کیا۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل کی دایاں بازو حکومت‘ بین الاقوامی مخالفت کے باوجود مقبوضہ اراضی پر آبادیاں بسانے کا عمل تیز کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔

یہ مارچ اسرائیلی سیکوریٹی فورسس کے لئے نئی آزمائش بھی ہے کیونکہ یہ مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے چند دن بعد نکالا گیا۔ شمالی مغربی کنارہ میں اسرائیلی پولیس اور فوج تعینات کی گئی۔ منصوبہ بند مظاہرہ نے یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارہ میں کشیدہ ماحول کو مزید کشیدہ کردیا ہے۔

شمالی مغربی کنارہ میں آج جس غیرمجاز سیٹلمنٹ چوکی کی طرف مارچ نکالا گیا اس کا تخلیہ اسرائیلی حکومت نے 2021 میں کردیا تھا۔ تخلیہ کے بعد سے یہاں آنا جانا ممنوع تھا لیکن حالیہ مہینوں میں اس پر سختی سے عمل نہیں ہوا۔

گزشتہ ہفتہ یروشلم کے مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ میں پولیس کے دھاوے کے بعد سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارہ‘ غزہ پٹی اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرلیا تھا۔ اس نے اس علاقہ میں کئی کالونیاں آباد کردی جہاں آج 5 لاکھ سے زائد یہودی آبادکار بستے ہیں۔

بین الاقوامی برداری میں بیشتر مغربی کنارہ میں اسرائیل کی ان بستیوں کو غیرقانونی اور فلسطینیوں کے ساتھ امن میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔ فلسطینی چاہتے ہیں کہ مغربی کنارہ‘ غزہ اور مشرقی یروشلم ان کی مستقبل کی آزاد ریاست کا حصہ بنیں۔