حیدرآبادسوشیل میڈیا

نواب مکرم جاہ بہادر کی میت کیلئے خصوصی ڈولہ کا استعمال

نمازجنازہ میں حیدرآبادی عوام کی اس قدر بھاری تعداد دیکھ کر چارمینار اور اس کے اطراف واکناف سیاح اور دیگر عوام کا فی ششدر دکھائی دیئے۔

حیدرآباد: سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری حکمراں آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں مرحوم کے پوتے آصف جاہ ثامن نواب میر برکت علی خا ں مکرم جاہ بہادر جن کا ہفتہ 13 جنوری کو ترکی میں انتقال ہوگیا تھا۔

متعلقہ خبریں
مکہ مسجد میں نماز تراویح
چارمینار کے اطراف کاماحول غمگین۔ سیاہ پرچم لہرائے گئے
حج کمیٹی کے زیر اہتمام اتوار کو عازمین حج کا دوسرا تربیتی اجتماع
ایوارڈ تقریب، قرأت و اذان کے مقابلے

نماز جنازہ کی ادائیگی کیلئے 18جنوری کو ان کے جسد خاکی کو مکہ مسجد تک لے جانے کیلئے خصوصی ڈولہ کا استعمال کیا گیا یہ ڈولہ کسی مسجد سے حاصل نہیں کیا گیا بلکہ بارکس کے آگے پیلی درگاہ علاقہ سے خریدا گیا جس کی قیمت تقر یباً 18500 روپے بتائی گئی ہے جنازہ کو کندھا دینے کیلئے عوام کو سہولت کی خاطر ڈولے کو چاروں طرف لکڑیاں باندھی گئی تھیں۔

ڈولہ پر سفید چادر پر سبزاور زرد چادر د یکھی گئی۔ خاص اور عوامی دلچسپی کی بات یہ بھی رہی کہ ڈولے میں میت رکھنے سے قبل ڈولے میں جو سفید چادریں بچھائی گئیں تھیں ان کی تعداد 7 تھی۔

علاوہ ازیں قبر چونکہ گہری کھودی گئی تھی اس میں اندر اترنے کیلئے ایک خصوصی سیڑھی خریدی گئی اس کی قیمت 4500روپے بتائی گئی ہے تدفین کے بعد بھی کافی دیر تک عوام کی ایک بڑی تعداد قبر کا مشاہدہ کرتی دیکھی گئی۔

نمازجنازہ میں حیدرآبادی عوام کی اس قدر بھاری تعداد دیکھ کر چارمینار اور اس کے اطراف واکناف سیاح اور دیگر عوام کا فی ششدر دکھائی دیئے۔

نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مکرم جاہ بہادر مرحوم کے افراد خاندان اور دیگر اہم شخصیات کو مکہ مسجد سے باہر نکلنے کافی دشواریوں کاسامناکرنا پڑا کیونکہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اپنے سل فونس کے ذریعہ فوٹوز لیتے ہو ئے اور سیلفی لینے کی کوششوں میں مصروف دیکھی گئی۔