حیدرآباد

پارٹی وفاداری کی تبدیلی کے تعلق سے اطلاعات کی تردید: ایٹالہ راجندر

تلنگانہ بی جے پی کے رکن اسمبلی ایٹالہ راجندر نے پارٹی وفاداری کی تبدیلی کے تعلق سے اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کے ایک گوشہ میں جاری کردہ رپورٹس کو مسترد کردیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے رکن اسمبلی ایٹالہ راجندر نے پارٹی وفاداری کی تبدیلی کے تعلق سے اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کے ایک گوشہ میں جاری کردہ رپورٹس کو مسترد کردیا۔

متعلقہ خبریں
پرجا پالانا کے انتظامات پر راجہ سنگھ کا عدم اطمینان
ایٹالہ راجندر اور وجئے شانتی میں ٹھن گئی
دنیش گنڈوراؤ کے گھر کو آدھا پاکستان کہنے پر ایف آئی آر درج
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں
تلنگانہ بی جے پی قائدین میں اختلافات دوبارہ آشکار

انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی میں ہیں اور اس پارٹی میں ہی رہیں گے کانگریس میں شامل ہونے کا ان کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں جاری کردہ رپورٹس کو انہوں نے مسترد کردیا۔

سابق وزیر نے بتایا کہ تلنگانہ کے 4کروڑ افراد کے سی آر کی آمرانہ حکومت کے خاتمہ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صرف بی جے پی کی زیر قیادت وزیر اعظم نریندر مودی، پارٹی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ میں ہی اس کی صلاحیت ہے اور وہ عوامی مسائل کی ایکسوئی بھی کرسکتے ہیں۔

ایٹالہ راجندر نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کے قائدین متحد ہیں اور تلنگانہ میں پارٹی کی حکومت کے قیام کیلئے مسلسل کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اہم کو توقع ہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی۔انہوں نے کہا کہ پارٹیاں تبدیل کرنا میرا طریقہ کار نہیں رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے مشورہ کے بغیر اس طرح کی خبر شائع کرنا نامناسب ہے۔ کانگریس ایم پی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے چہارشنبہ کو کہا تھا کہ پارٹی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے دومعطل قائدین کو پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اس کے علاوہ بی جے پی کے 2قائدین کو بھی کانگریس میں شامل کرنے کیلئے جدوجہد کی جائے گی۔بھونگیر کی نمائندگی کرنے والے ایم پی نے کہا تھا کہ وہ کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی اور راجندر سے بات چیت کریں گے۔وینکٹ ریڈی کے بھائی راج گوپال ریڈی جنہوں نے گذشتہ سال کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی

۔منگوڑ حلقہ اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں ہار گئے تھے۔بی جے پی کے امیدوار کی حیثیت سے انہوں نے مقابلہ کیا تھا۔ ٹی آر ایس (اب بی آر ایس) سے استعفیٰ دینے کے بعد 2021میں ایٹالہ راجندر نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔انہوں نے پارٹی تبدیل کرنے کا فیصلہ اُس وقت کیا جبکہ چیف منسٹر کے سی آر نے انہیں کابینہ سے خارج کردیا تھا۔ اُن پر بعض کسانوں کی اراضیات پر قبضہ کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔جس کے بعد بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے یہ کاروائی کی۔

ایٹالہ راجندر نے حضور آباد حلقہ سے رکن اسمبلی کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھااور بی جے پی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخابات میں مقابلہ کیا تھا۔ انہوں نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد بی جے پی میں ایک اہم قائد کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

بی جے پی قیادت میں راجندر کو ایک کمیٹی کا صدر بناتے ہوئے اُنہیں دوسری پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے قائدین کو غفرانی پارٹی میں شامل کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔

دوسری پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے قائدین کو راغب کرنے اورپارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے بعض قائدین ریاستی یونٹ کی قیادت میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔جس میں ایٹالہ راجندر بھی شامل ہیں۔وہ اُن ناراض گروپ کی قیادت کررہے ہیں جو یہ چاہتا ہے کہ ریاستی یونٹ کے صدر کی حیثیت سے بنڈی سنجے کو ہٹانے کیلئے بی جے پی مرکزی قیادت سے اپیل کی جائے۔