رمضان

روزہ کی حالت میں کھارے پانی سے کلّی

پانی خواہ میٹھا ہو یا کھارا ، اس سے وضو کرنے یا یوں ہی کلی کرنے میں کوئی حرج نہیں؛ کیونکہ پانی کا ذائقہ روزہ کے لئے چنداں مضر نہیں ،

سوال:-روزے کی حالت میں اگر کھارے پانی سے وضو یا کلی کی جائے ، تو کیا اس میں کوئی مضائقہ ہے، جب کہ اس پانی میں نمک کا جز ہوتا ہے؟ (تقی الدین، کھمم )

متعلقہ خبریں
یہ مقدمہ ان لوگوں کی آنکھ کھولنے کیلئے کافی ہوگا جو قیمتی مقدمات بے ایمان وکلا کے حوالہ کردیتے ہیں
شادی شدہ خاتون از خود خلع نہیں لے سکتی
جس کا انتقال ہوجائے اور زکوٰۃ ادانہ کرپائے
گناہ سے بچنے کی تدبیریں
فجر کی اذان تک سحری کھانا

جواب:- پانی خواہ میٹھا ہو یا کھارا ، اس سے وضو کرنے یا یوں ہی کلی کرنے میں کوئی حرج نہیں؛ کیونکہ پانی کا ذائقہ روزہ کے لئے چنداں مضر نہیں ،

ورنہ روزے کی حالت میں کلی کرنے کی ممانعت فرمائی گئی ہوتی ،

بالخصوص ان حالات میں کہ حجاز کا علاقہ سمندر کے ساحل پر واقع ہے اور وہاں بہت سے کنویں کھارے پانی کے ہوتے تھے ،

اگر کھارے پانی سے وضو اور کلی کی ممانعت ہوتی تو ضرور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہوتا ۔