بریکنگ نیوز: عتیق احمد اور بھائی اشرف کو گولی ماردی گئی
مافیا عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج میں گولی مارکر ہلا ک کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ پریاگ راج میڈیکل کالج کے قریب پیش آیا۔ دونوں کو 10 سے زیادہ گولیاں ماری گئیں۔

لکھنؤ: مافیا عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج میں گولی مارکر ہلا ک کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ پریاگ راج میڈیکل کالج کے قریب پیش آیا۔ دونوں کو 10 سے زیادہ گولیاں ماری گئیں۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ عتیق اور اشرف کو میڈیکل کیلئے لے جایا گیا تھا۔
مقتول گینگسٹر کے وکیل وجئے مشرا نے بتایاکہ صحافیوں کے ہجوم میں سے کسی نے قریب سے عتیق احمد اور اُس کے بھائی پر گولی چلائی۔ مشرا نے کہاکہ جب گولی لگی تو وہ ان کے ساتھ کھڑا تھا۔ ابھی تک پولیس کی جانب سے قتل کے معاملہ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ عتیق احمد پر تین بیرونی افراد نے حملہ کیا۔
جمعہ کو اپنے وکیل کے توسط سے عتیق احمد نے مجسٹریٹ کو اپنے بیٹے کی نماز جنازہ میں شرکت کی درخواست دی تھی جس کا فیصلہ ہفتہ کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہونا تھا تاہم عدالتی کارروائی سے قبل ہی اُن کے بییٹے کی تدفین عمل میں آگئی تھی۔
اسد، عتیق احمد کے 5 بیٹوں میں تیسرا بیٹا تھا اور اُمیش پال قتل کے بعد سے مفرور تھا۔ عتیق کا بڑا بیٹا عمر لکھنؤ جیل میں ہے جبکہ چھوٹا بیٹا علی نینی سنٹر جیل میں قید ہے جبکہ چوتھا بیٹا احجم اور سب سے چھوٹا بیٹا ابان پریاگ راج کے چائیلڈ امپروومنٹ ہوم میں ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ راجو پال کا جنوری 2005 میں قتل کردیا گیا تھا جس کے اہم گواہ اُمیش پال کو عتیق احمد نے فروری 2006 میں اغوا کیا تھا۔ بعد ازاں اسے مارنے کے بعد گواہی نہ دینے کا حلف نامہ لکھ کر چھوڑدیا گیا تھا۔
اس معاملہ میں جب 2007 میں ریاست میں بی ایس پی کی حکومت آئی تو اُمیش پال نے جولائی 2007 میں پریاگ راج کے دھومان گنج پولیس اسٹیشن میں اپنے اغوا کا مقدمہ درج کرایا جس میں مسلسل سماعت اور گواہی جاری تھی۔
اس معاملہ میں 24 فروری 2023 کو جب اُمیش پال اپنی آخری گواہی دیکر واپس آرہے تھے تو ان کا قتل کردیا گیا۔