دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر نے پرنسپل کے دفتر کی دیواروں پر گوبر لگا دیا! (ویڈیوز)
دہلی یونیورسٹی کے لکشمی بائی کالج میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا ہے، جہاں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (DUSU) کے صدر رونک کھتری نے کالج کی پرنسپل پرتیوشا وتسالا کے دفتر کی دیواروں پر گائے کا گوبر مل دیا۔

دہلی: دہلی یونیورسٹی کے لکشمی بائی کالج میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا ہے، جہاں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (DUSU) کے صدر رونک کھتری نے کالج کی پرنسپل پرتیوشا وتسالا کے دفتر کی دیواروں پر گائے کا گوبر مل دیا۔ یہ اقدام پرنسپل کی جانب سے کلاس رومز کی دیواروں پر گوبر لگانے کے ردعمل میں کیا گیا، جسے انہوں نے گرمی سے بچاؤ کے لیے ایک تحقیقی تجربہ قرار دیا تھا۔
پرنسپل پرتیوشا وتسالا نے حال ہی میں کلاس رومز کی دیواروں پر گوبر لگایا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ انہوں نے اس عمل کو ایک تحقیقی منصوبے کا حصہ بتایا، جس کا مقصد روایتی اور قدرتی طریقوں سے گرمی کو کم کرنا تھا۔ یہ تجربہ کالج کی دوسری منزل پر واقع پرتا کیبن کلاس رومز میں کیا گیا تھا۔
رونک کھتری نے اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی رضامندی کے بغیر کلاس رومز میں ایسا تجربہ کرنا مناسب نہیں۔ انہوں نے پرنسپل کے دفتر کی دیواروں پر گوبر لگا کر احتجاج کیا اور کہا کہ اگر طلبہ کو گوبر سے لیپے ہوئے کلاس رومز میں بیٹھنا ہے تو پرنسپل کو بھی اپنے دفتر میں یہی ماحول اختیار کرنا چاہیے۔
رونک کھتری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر اس واقعے کی ویڈیو شیئر کی اور طنزیہ انداز میں لکھا کہ "ہمیں یقین ہے کہ میڈم اب اپنے دفتر سے اے سی ہٹا کر طلبہ کو دے دیں گی اور کالج کو اس جدید اور قدرتی ٹھنڈک والے ماحول میں چلائیں گی”۔
پرنسپل پرتیوشا وتسالا نے اس تجربے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تحقیقی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد روایتی طریقوں سے گرمی کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی مکمل تفصیلات ایک ہفتے بعد فراہم کی جائیں گی اور اس وقت لوگ بغیر مکمل معلومات کے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔
ابھی تک دہلی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اس واقعے نے طلبہ، اساتذہ اور سوشل میڈیا صارفین کے درمیان شدید بحث و مباحثے کو جنم دیا ہے، جہاں کچھ لوگ پرنسپل کے تحقیقی اقدام کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ دیگر اسے غیر سائنسی اور طلبہ کے لیے غیر مناسب قرار دے رہے ہیں۔