تلنگانہ بھر میں جامع خاندانی سروے کا آغاز۔75سوالات، تمام طبقات کی جامع ترقی کیلئے منصوبہ تیار کیا جائیگا
حکومت کو امید ہے کہ اس ماہ کے آخر تک سروے مکمل ہو جائے گا۔ وزراء اور عوامی نمائندوں نے مختلف اضلاع میں سروے کے کام کی نگرانی کی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ بھر میں جامع خاندانی سروے کاآج سے آغازہوگیا ہے۔ سروے کے دوران شمارکنندے گھر گھر جاکر ہر خاندان سے 75 سوالات کے ذریعہ تفصیلات طلب کررہے ہیں۔
ریاستی حکومت نے ریاست میں سماجی، معاشی، تعلیمی، روزگار، سیاسی اور ذات کا سروے (جامع گھر گھر خاندانی سروے) کروانے کے اقدامات کئے ہیں، جس میں کہا گیا کہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی طبقات کی ترقی کے لیے ضروری سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار اور سیاسی مواقع فراہم کرنے کے لیے تمام طبقات کی جامع ترقی کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جائے گا۔
محکمہ منصوبہ بندی اس سروے کے لیے نوڈل بورڈ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ذات پات، معاشی و سماجی سروے میں تقریباً 80 ہزار سرکاری ملازمین حصہ رہے ہیں۔ ان میں 48,229 محکمہ تعلیم کے ملازمین ہیں جبکہ دیگر محکموں کے ملازمین کی خدمات سے بھی سروے کیلئے استفادہ کیا جارہا ہے۔
حکومت کو امید ہے کہ اس ماہ کے آخر تک سروے مکمل ہو جائے گا۔ وزراء اور عوامی نمائندوں نے مختلف اضلاع میں سروے کے کام کی نگرانی کی ہے۔
اس کے ایک حصہ کے طور پر، سرکاری ملازمین گھر گھر جا کر سماجی و اقتصادی تفصیلات جیسے کتنے اثاثے ہیں، قرض، آمدنی، گھر میں کتنے افرادہیں،کیا کوئی بیرون ملک گیا ہے، دوسری ریاست میں کوئی کام کے لئے گیاہے؟ کیا آپ عوامی نمائندے کے طور پر منتخب ہوئے ہیں جیسے 75سوالات ہر خاندان سے پوچھ رہے ہیں۔
سوالات کے ساتھ خاندان کے ہر فرد کے فون نمبر، پیشہ اور ملازمت کی تفصیلات درج کی جا رہی ہیں۔
اگر یہ کہا جائے کہ کسی خاندان کا فردبرطانیہ، امریکہ، خلیج، آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپی ممالک بیرون ملک گیا ہے تو ہر ملک کے لیے ایک خصوصی کوڈ درج کیا جاتا ہے۔
یہ سوالات جامع معلومات اکٹھا کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں کہ تلنگانہ سے کس وجہ سے نقل مکانی کی گئی ہے۔ سروے کے ایک حصہ کے طور پر، سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار اور سیاسی ذات کی معلومات جمع کرنے کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ریاست کے 17 لاکھ کروڑ سے زیادہ خاندانوں کے لیے 85,000 سے زیادہ شمار کنندگان اور 19,000 نگران کاروں کو تربیت دی گئی ہے۔
وزیربہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے آج صبح حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تحت حیدرآباد، رنگا ریڈی اورمیڑچل ملکاجگری اضلاع میں گھر گھر ایک جامع سروے کا باقاعدہ آغاز کیا۔
حیدرآباد کی میئر جی وجئے لکشمی، ڈپٹی میئر ایم سری لتا، حیدرآباد کلکٹر انددیپ دوری شٹی نے شمار کنندگان میں سروے کٹس تقسیم کیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر پونم پربھاکر نے عوام سے گھر گھر خاندانی سروے میں مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کروائے جانے والے اس سروے میں خاندانوں اور افراد کی معلومات کو مکمل طور پر خفیہ رکھا جائے گا۔عوام اس سروے کے بارے میں افواہوں اور غلط فہمیوں پر یقین نہ کریں۔
وزیرموصوف نے کہا کہ اگر مختلف طبقات کو سماجی انصاف فراہم کرنے میں کوئی کوتاہی ہے تو ان کو دور کرنے کی گنجائش کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ جس طرح تلنگانہ کے عوام نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے لیے جدوجہد کی، اسی طرح تما م طبقات جامع سروے کے لیے آگے آئیں۔
پچھلے سروے کے برعکس، یہ سروے رپورٹ عوام کو دستیاب کروائی جائے گی۔وزیرموصوف نے سیاسی جماعتوں اور ذات پات کی تنظیموں سے کہا کہ وہ غیر ضروری غلط فہمیوں سے عوام کو گمراہ نہ کریں۔انہوں نے وضاحت کی کہ ریاست کے چار اضلاع میں 50 مکانات کا تجرباتی سروے پہلے ہی کیا جاچکا ہے اور ایک سوالنامہ تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سروے سے سماجی عدم مساوات کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔اس دوران جی ایچ ایم سی کے تحت 29 لاکھ 85 ہزار خاندانوں کے لیے 19 ہزار 722 شمار کنندگان کا تقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دس شمار کنندگان کے لیے ایک سوپروائزر اور ایک ڈیٹا آپریٹر کا تقرر کیا گیا ہے۔