شمالی بھارت

ایک روپئے کے چاکلیٹ کیلئے نابالغ کو 9 گھنٹے تک رسی سے باندھ کر بے رحمی سے مارا گیا، ویڈیو وائرل

بتایاجارہا ہے کہ یہ ویڈیو سنگھیا تھانہ علاقہ کے ماہے گاؤں کا ہے، جس میں ایک روپئے کے چاکلیٹ کیلئے 16 سالہ نابالغ کو رسی سے باندھ کر 9 گھنٹے تک پیٹا گیا۔

سمستی پور: بہار کے سمستی پور ضلع کے سنگھیا تھانہ علاقہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے، جس میں ایک 16 سالہ نابالغ کو رسی سے باندھ کر بے رحمی سے پیٹا جارہا ےہ۔ اس دوران ان پر پائپ سے پانی کی تیز بارش بھی کی گئی ۔

متعلقہ خبریں
شادی کی تقریب میں خاتون کی ہوائی فائرنگ، دلچسپ ویڈیو
سارا علی خان نے ورک آؤٹ کا ویڈیو شیئر کیا
لڑکی کا برہنہ ویڈیو تیار کرنے پر کوچنگ انسٹیٹیوٹ کے مالک کے خلاف کیس درج
گرو رندھاوا اور شہناز گل کاپہلا میوزک ویڈیوریلیز

بتایاجارہا ہے کہ یہ ویڈیو سنگھیا تھانہ علاقہ کے ماہے گاؤں کا ہے، جس میں ایک روپئے کے چاکلیٹ کیلئے 16 سالہ نابالغ کو رسی سے باندھ کر 9 گھنٹے تک پیٹا گیا۔ مارپیٹ کی وجہ چاکلیٹ کی چوری بتائی جاتی ہے ۔ نابالغ کی پٹائی کے دوران عوامی نمائندہ اور گاؤں کے سربراہ کا شوہر بھی وہاں موجود تھا۔

کسی نے بھی اس واقعہ کی اطلاع پولیس کو بروقت نہیں دی تھی۔ اگرچہ راگہیروں نے سمستی پور کے پولیس کپتان ونے تیواری کو گھنٹوں بعد اطلاع دی، لیکن تب تک مقامی تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ چکی تھی اور نابالغ کو بچاکر گھر بھیج دیا تھا۔

وہیں متاثرہ نابالغ کا کہنا ہے کہ دیر رات 1:12 بجے پولیس دوبارہ اس کے گھر پہنچی اور اسے اسپتال لے گئی۔ جہاں اسے کچھ دوائیاں دی گئیں، اس کے ساتھ تصویر کھنچوائی گئی اور درخواست فارم پر اس کے گھر والوں سے انگوٹھے کا نشان لیا گیا۔

اب سوال یہ ہے کہ پولیس نے جب شام چھ بجے نابالغ کو باز یاب کرکے گھر بھیج دیا تھا تو پھر وہ دوبارہ رات دیڑھ بجے متاثرہ کے گھر کیوں پہنچی اور متاثرہ کے ساتھ پہلی بار سلوک کیوں کیا؟ شام کو جب وہ اس سے موقع پر ملے۔ دوسری طرف سنگھیا تھانہ علاقہ کے ماہی گاؤں کے رہنے والے دکاندار موتی ساہو پر نابالغ کی پٹائی کا الزام لگایاگیا ہے۔

معاملہ میں نابالغ متاثرہ نے بتایا کہ وہ دکان پر کچھ خریدنے گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اسے چاکلیٹ چوری کرنے کے جرم میں پھنسانے کے بعد مارا پیٹا گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے صبح 9بجے سے شام 6 بجے تک باندھ کر رکھا گیا اور مارا پیٹا گیا۔ اس دوران پنچایت کے سربراہ شوہر دلیپ سنگھ بھی وہاں موجود تھے۔

لیکن وہ اسے بچانے کے بجائے اسے مارنے کی بات کرتا رہا۔ دوسری جانب اس معاملہ کو لے کر ایس پی ونے تیواری نے بتایا کہ انہیں بھی وائرل ویڈیو کی اطلاع ملی ہے۔ روزڈا ایس ڈی پی او کو تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

a3w
a3w