ایشیاء

پاکستان: بجلی کی شرحوں میں فی یونٹ مزید 10 روپے اضافہ کی درخواست

کراچی کی صنعتی برادری اور سیاسی رہنماؤں کی شدید مخالفت اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے اراکین کی جانب سے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے نقصان دہ معاشی اثرات پر شدید تحفظات کے باوجود پاور ڈویژن نے کے-الیکٹرک کے ٹیرف میں تقریباً 10 روپے فی یونٹ اضافے کی حیران کن درخواست دے دی۔

اسلام آباد: کراچی کی صنعتی برادری اور سیاسی رہنماؤں کی شدید مخالفت اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے اراکین کی جانب سے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے نقصان دہ معاشی اثرات پر شدید تحفظات کے باوجود پاور ڈویژن نے کے-الیکٹرک کے ٹیرف میں تقریباً 10 روپے فی یونٹ اضافے کی حیران کن درخواست دے دی۔

متعلقہ خبریں
برقی کی بچت کیلئے رات 8 بجے بازار بند کردینے کا فیصلہ
ویڈیو: آصف علی زرداری کی بحیثیت صدر پاکستان حلف برداری
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر سے جوڑنے کے لئے کام ہو رہا ہے:اشوک کول

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت عوامی سماعت میں ریگولیٹر کے کیس افسران نے بتایا کہ پاور ڈویژن کی جانب سے مانگی گئی 3 علیحدہ علیحدہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹس سے کے-الیکٹرک کے اوسط ٹیرف میں 8.70 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا لیکن جنرل سیلز ٹیکس لینے کے بعد مجموعی اثر بڑھ کر 11 روپے فی یونٹ ہو گیا، صنعتوں کے لیے 18 فیصد جی ایس ٹی کے علاوہ ٹیرف میں اضافہ 10 روپے فی یونٹ ہوگا۔

بلوچستان کی نمائندگی کرنے والے نیپرا کے رکن مطہر نیاز رانا نے کہا کہ یہ صورتحال خوفناک ہے، صارفین اس دباؤ کو کیسے برداشت کریں گے اور صنعت کیسے زندہ رہے گی؟ بغیر ٹیکس کے صنعت کے لیے بجلی کے نرخ 37 روپے سے بڑھ کر 47 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائیں گے۔

انہیں بتایا گیا کہ 700 یونٹ سے اوپر والے گھریلو ٹیرف کو بھی فی یونٹ 42 روپے سے بڑھا کر 52 روپے فی یونٹ (ٹیکس، سرچارجز اور مختلف لیویز کے علاوہ) کردیا جائے گا۔

سندھ سے رکن ٹیکنیکل رفیق اے شیخ اور رکن خیبرپختونخوا مقصود انور خان نے اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا کہ انڈسٹری ایکسپورٹ آرڈرز کو پورا نہیں کر سکے گی اور اس سے بے روزگاری بڑھے گی جو سب کے لیے شدید تشویش کا باعث ہونی چاہیے۔مطہر نیاز رانا نے کہا کہ اس سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور وصولیوں پر منفی اثر پڑے گا اور اس طرح ٹیرف میں مزید اضافے کا ایک گھن چکر شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاور ڈویژن کو ٹیرف پالیسی کا حساسیت کا تجزیہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ مختلف کیٹگریز میں شامل صارفین ادائیگی کر سکتے ہیں یا پہلے ہی ان کی برداشت کی حد کو عبور کر چکی ہے لیکن اس جائزے کے حوالے سے کسی پیش رفت کا اظہار نہیں کیا گیا۔

پنجاب سے نیپرا کی ممبر لا آمنہ احمد نے ڈسکوز کے برابر کے-الیکٹرک کی بقایا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر حکومت کی طرف سے منظور شدہ پالیسی گائیڈ لائنز پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاور ڈویژن ماضی کی تمام ایڈجسٹمنٹس کو قانونی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے حالانکہ 2 بار قانونی زبان کا مسودہ دیا گیا۔

پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ انہیں نیپرا کی تحریری درخواست مل چکی ہے لیکن اگر کوئی پہلو ابھی تک غائب ہے تو نگران کابینہ سے نظرثانی شدہ توثیق حاصل کریں گے۔