جرائم و حادثات

امریکہ میں خوفناک سڑک حادثہ، آندھراپردیش کی طالبہ ہلاک

حادثہ میں کار میں موجود دو دیگر افراد، نکیتھ اور پون، کو بھی شدید چوٹیں آئیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، ان کی حالت تشویشناک ہے۔

واشنگٹن: امریکہ کے ٹینیسی ریاست میں پیش آئے ایک خوفناک سڑک حادثہ میں گنٹور ضلع کی تنالی سے تعلق رکھنے والی ایک 26 سالہ لڑکی پریملہ، کی واقع موت ہو گئی۔ پریملہ، جو مقامی کاروباری جوڑے گنیش اور رما دیوی کی بیٹی تھیں، 2022 میں اعلیٰ تعلیم کیلئے امریکہ گئی تھیں۔ وہ ٹینیسی میں قیام پذیر تھیں اور وہاں ایم ایس (ماسٹرز آف سائنس) کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔

متعلقہ خبریں
پانی کے گڑھے میں گرکر 6 سالہ لڑکا ہلاک
ملگ میں پرچم کا پول برقی تاروں سے ٹکراگیا، 2ہلاک
ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد انتقال
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر برائن بوتھ چل بسے
نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے چیتا ہلاک

رپورٹس کے مطابق، پریملہ اپنی کار میں سفر کر رہی تھیں جب اچانک ایک ٹرک ان کی کار سے ٹکرا گیا۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ پریملہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔

حادثہ میں کار میں موجود دو دیگر افراد، نکیتھ اور پون، کو بھی شدید چوٹیں آئیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، ان کی حالت تشویشناک ہے۔

پریملہ کے اچانک موت سے ان کے خاندان اور گاؤں والوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پریملہ کے والدین، جو تنالی میں مقیم ہیں، اپنی بیٹی کے انتقال کی خبر سن کر سکتے میں آ گئے ہیں۔ مقامی کمیونٹی اور تلگو ڈائسپورا تنظیموں نے بھی ان کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور پریملہ کی لاش کو ہندوستان واپس لانے کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق، حادثہ ممکنہ طور پر ٹرک ڈرائیور کی لاپرواہی کے باعث پیش آیا۔ پولیس حادثہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ اس حادثہ نے بیرون ملک مقیم تلگو برادری میں گہری تشویش پیدا کر دی ہے، کیونکہ تعلیم اور روزگار کے لیے امریکہ جانے والے طلباء اور پیشہ ور افراد کو ایسی بدقسمتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تلگو تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کریں۔

پریملہ کی المناک موت نے ان کے خاندان، دوستوں، اور کمیونٹی کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کی جا رہی ہیں، اور امید کی جا رہی ہے کہ ان کے خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی طاقت ملے۔