حیدرآباد

نئی پارٹیوں کے رجسٹریشن کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواستیں

بعض درخواستیں پہلے ہی منظور ہو چکی ہیں جبکہ دیگرکا جلد ہی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کی توقع ہے۔ تلنگانہ سے نیشنل جناسینا پارٹی، تلنگانہ سماج کانگریس پارٹی اور الائنس ڈیموکریٹک ریفارمس پارٹی کے نام سے درخواستیں دی گئی ہیں۔

حیدرآباد: جیسے جیسے تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات قریب آرہے ہیں، نئی پارٹیوں کے لیے مرکزی الیکشن کمیشن میں درخواستوں کے ادخال کا عمل جاری ہے۔ دونوں تلگوریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش سے تین پارٹیوں نے الیکشن کمیشن میں درخواستیں داخل کی ہیں۔

متعلقہ خبریں
نقدرقومات، شراب اور دیگر اشیاء کی ضبطی میں تلنگانہ سرفہرست
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

 بعض درخواستیں پہلے ہی منظور ہو چکی ہیں جبکہ دیگرکا جلد ہی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کی توقع ہے۔ تلنگانہ سے نیشنل جناسینا پارٹی، تلنگانہ سماج کانگریس پارٹی اور الائنس ڈیموکریٹک ریفارمس پارٹی کے نام سے درخواستیں دی گئی ہیں۔

 آندھرا پردیش سے تلگو تیجم پارٹی، بھارت سماج ڈیولپمنٹ پارٹی اور جئے بہوجن ہیومن ایمپاورمنٹ انابلنگ ماسٹرز پارٹی کے ناموں سے درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔

ایک طرف، جناسیناپارٹی کے سربراہ پون کلیان نے اعلان کیا کہ جناسینا پارٹی تلنگانہ میں بھی مقابلہ کرے گی تو دوسری طرف وائی ایس شرمیلا کی وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی بھی اس تلگو ریاست میں انتخابی مقابلہ کیلئے تیار ہے۔

شہرحیدرآباد کے جوبلی ہلز کے رہنے والے ڈی راجیشور راؤ اور جی ممتا نے نیشنل جنا سینا پارٹی کے صدر اور جنرل سکریٹریز کے طور پر اندراج کے لیے درخواست دی ہے۔

رنگاریڈی ضلع کے مامڑپلی گاؤں کے ڈی نرہری اور آرچندر شیکھر ریڈی نے بالترتیب صدر اور جنرل سکریٹری کے طور پر تلنگانہ سماج کانگریس پارٹی کے نام سے درخواست دی ہے۔

 الائنس ڈیموکریٹک ریفارم پارٹی کے نام سے اے شیشگری راؤ اور ایم رگھوناتھ گوڑ نے صدر اور جنرل سکریٹریز کے طور پر حمایت نگر سے درخواست دی ہے۔

 آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم سے بھارت سماج ڈیولپمنٹ پارٹی، ایلورو سے جئے بہوجن ہیومن ایمپاورمنٹ انابلنگ ماسٹرز پارٹی اور ستن پلی سے تیلگو تیجم پارٹی کے لیے بھی درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔