تلنگانہ میں لوک سبھا کے 8 امیدواروں کے اثاثہ جات 100کروڑ سے زائد
سرفہرست 3 امیر ترین امیدوار، حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ سے انتخابات میں قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ کانگریس امیدوار رنجیت ریڈی حلقہ کے دوسرے امیر ترین امیدوار ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں لوک سبھا کے 8سے زائد امیدواروں نے 100 کروڑ مالیت کے اپنے خاندان کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح امیر ترین امیدواروں کی فہرست میں حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے بی جے پی امیدوار کو نڈا وشویشور ریڈی 4568 کروڑ اثاثوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
سرفہرست 3 امیر ترین امیدوار، حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ سے انتخابات میں قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ کانگریس امیدوار رنجیت ریڈی حلقہ کے دوسرے امیر ترین امیدوار ہیں۔ انہوں نے 453.33 کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔ ان پر23کروڑ روپے کا قرض بھی ہے۔
رنجیت ریڈی خاندان کے منقولہ اثاثہ جات کی مالیت294.33 کروڑ روپے کی بتائی گئی جبکہ141 کروڑ رپے کے غیر منقولہ اثاثہ جات ہیں۔ چیوڑلہ حلقہ سے ہی مقابلہ کرنے والے بی آر ایس امیدوار کا سانی گیانیشور، اس حلقہ کے تیسرے امیر امیدوار ہیں جنہوں نے اپنے خاندان کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
ان کے کل اثاثہ جات228.46 کروڑ روپے کے بتائے گئے ہیں۔ حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کی بی جے پی امیدوارہ کے مادھوی لتا نے اپنے خاندان کے 218.38 کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔ حلقہ لوک سبھا کھمم کے بی آر ایس امیدوار ناماناگیشور راؤ نے 155.89 کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
حلقہ ظہیر آباد کے بی جے پی امیدوار بی بی پاٹل نے 151.68 کروڑ، اس حلقہ کے بی آ رایس امیدوار کے ملیش نے145.33 کروڑ، نظام آباد کے موجودہ بی جے پی ایم پی ڈی اروند نے 109.89 کروڑ، کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
ڈی اروند نے بتایا کہ ان پر30.67 کروڑ روپے کا قرض بھی ہے۔ مختلف جماعتوں کے مابقی30 امیدواروں نے اپنے حلف نامہ میں 10کروڑ روپے کے منقولہ وغیر منقولہ اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔