احمدآباد کے عازمین حج سے زائد رقم کی وصولی ، حج کمیٹیوں کو گجرات ہائیکورٹ کی نوٹس
جسٹس ایس وی پنٹو کی بنچ نے وزارت ِ خارجہ (حج ڈیویژن)‘ حج کمیٹی آف انڈیا اور گجرات اسٹیٹ حج کمیٹی کو احمدآباد سے حج کے لئے روانہ ہونے والے 4عازمین کی درخواست پر 2 جون تک قابل واپسی نوٹسیں جاری کیں۔
احمدآباد: گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے دن وزارت ِ خارجہ اور ریاستی حج کمیٹیوں کو ایک درخواست پر نوٹس جاری کی جس میں جاریہ سال گجرات کے شہر احمدآباد سے روانہ ہونے والے عازمین حج سے زیادہ رقم وصول کرنے کو چیلنج کیا گیا۔
جسٹس ایس وی پنٹو کی بنچ نے وزارت ِ خارجہ (حج ڈیویژن)‘ حج کمیٹی آف انڈیا اور گجرات اسٹیٹ حج کمیٹی کو احمدآباد سے حج کے لئے روانہ ہونے والے 4عازمین کی درخواست پر 2 جون تک قابل واپسی نوٹسیں جاری کیں۔ درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ احمدآباد سے سفر کرنے والوں سے زیادہ رقم لی جارہی ہے اور اس کا حساب نہیں دیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ 2100 سعودی ریال بھی نہیں دیئے جارہے ہیں۔ 6 مئی کے سرکولر میں کہا گیا کہ احمدآباد سے روانہ ہونے والے عازمین کو ممبئی سے زیادہ پیسے دینے ہوں گے جبکہ احمدآباد اور ممبئی سے سعودی عرب کا فاصلہ مساوی ہے۔
2100 سعودی ریال عازمین کو اس لئے دیئے جاتے تھے کہ وہ وہاں غذا اور دیگر ضروریات کی تکمیل کرسکیں۔درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ انہیں احمدآباد سے ارض ِ مقدس روانہ ہونے کے لئے 3 لاکھ 72ہزار 924 روپے جمع کرانے ہوں گے جبکہ ممبئی سے روانگی پر یہ رقم 3 لاکھ 4 ہزار 943 روپے ہے۔
حیدرآباد سے جانے والوں کو 3لاکھ 5ہزار 173 اور بنگلورو امبارکیشن پوائنٹ والوں کو 3لاکھ 3 ہزار 931 روپے دینے ہوں گے۔ درخواست گزاروں نے کہا کہ انہوں نے حج کمیٹی کو لکھا کہ وہ ان سے ممبئی‘ حیدرآباد اور بنگلورو کے مساوی رقم لے اور 2100 سعودی ریال بھی فراہم کرے لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔
انہوں نے عدالت سے گزارش کی کہ احمدآباد کے عازمین ِ حج سے وصول کی جانے والی زائد رقم کو غیردستوری‘ غیرقانونی‘ من مانی اور ناواجبی قراردے کر 6 مئی کے سرکولر کو رد کردے۔ عدالت یہ بھی ہدایت دے کہ عازمین ِ حج کو 2100 سعودی ریال فراہم کئے جائیں۔