دہلی

بلقیس بانو کیس، جسٹس بیلا ترویدی نے خود کو سماعت سے الگ کرلیا

جسٹس رستوگی نے کہا کہ میری بہن جج نے خود کو بلقیس بانو کی درخواست کی سماعت سے پہلے ہی علیحدہ کرلیا تھا، اب وہ چاہتی ہیں کہ ان درخواستوں کی سماعت سے بھی علیحدہ ہوجائیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جج جسٹس بیلا ایم ترویدی نے چہارشنبہ کو اُن درخواستوں کی سماعت سے خود کو الگ کرلیا جن میں بلقیس بانو کیس کے 11 خاطیوں کی سزا معافی کو چیلنج کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
بلقیس بانو کیس کے ایک اور مجرم کی پیرول منظور
کشمیر میں دہشت گردوں کو کچل دینے سیکوریٹی فورسس کو مکمل آزادی: منوج سنہا
نیٹ تنازعہ، سی بی آئی تحقیقات سے سپریم کورٹ کا انکار
دہلی میں شیومندر کا انہدام روکنے سے سپریم کورٹ کا انکار
نیٹ امتحان، امیدواروں کے رعایتی نشانات منسوخ، متاثرہ طلبہ کے لئے دوبارہ امتحان (تفصیلی خبر)

جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی نے درخواستوں کی سماعت شروع کی ہی تھی کہ جسٹس رستوگی نے کہا کہ میری بہن جج نے خود کو بلقیس بانو کی درخواست کی سماعت سے پہلے ہی علیحدہ کرلیا تھا، اب وہ چاہتی ہیں کہ ان درخواستوں کی سماعت سے بھی علیحدہ ہوجائیں۔

خاطیوں کی سزا معافی کے خلاف جنہوں نے درخواستیں داخل کی ہیں ہیں ان میں سی پی آئی ایم قائد سبھاشنی علی، صحافی ریوتی لال، سابق وائس چانسلر لکھنؤ یونیورسٹی روپ ریکھا ورما اور ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا شامل ہیں۔ بنچ نے کہا کہ ہم تمام معاملوں کی لسٹنگ اگلی تاریخ پر کریں گے۔

a3w
a3w