تلنگانہ

روایت سے انحراف: مارچ کے بجائے فروری میں تلنگانہ اسمبلی کا بجٹ اجلاس، اِس تاریخ کو پیش کیا جائے گا موازنہ؟

کئی ریاستیں تلنگانہ کی ترقی پر غور کر رہی ہیں۔ اس تناظر میں وزیراعلیٰ نے قومی سیاست میں رفتار اور پہل کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے لئے تلنگانہ بجٹ جلد از جلد پیش کئے جانے کی توقع ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ ریاستی بجٹ 2023-24ء کی تجاویز کا جائزہ لیا۔ اس سلسلہ میں آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس پرگتی بھون میں منعقد ہوا جس میں ریاستی وزیر فینانس ہریش راؤ اور ان کے محکمہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
پرجا دربار صرف پروپگنڈہ: خاتون کو لڑکی کی تعلیم کیلئے ایک لاکھ کا چیک حوالے
ریونت ریڈی حکومت اقلیتوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام: مسلم اقلیتی ریزرویشن پوراٹا سمیتی
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج
آبپاشی پروجیکٹوں پر 10.8 ہزار کروڑ خرچ کئے جائیں گے: اتم کمار ریڈی

تلنگانہ اسمبلی کا بجٹ اجلاس 3 یا 5 فروری سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 2023-24 کے لئے ریاست کا بجٹ 2.85 لاکھ کروڑ روپے سے 3 لاکھ کروڑ روپے کے درمیان ہونے کی توقع ہے۔

ریاستی بجٹ ہمیشہ مارچ کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس روایت سے انحراف کرتے ہوئے حکومت نے فروری میں ہی بجٹ پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے سی آر پچھلے کچھ مہینوں سے قومی سیاست پر سنجیدگی سے توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ٹی آر ایس پارٹی کے بی آر ایس بننے کے بعد اس کی رفتار میں مزید اضافہ ہوا۔

بالخصوص کھمم جلسہ کی کامیابی کے ساتھ ہی ملک کے عوام نے چیف منسٹر کے سی آر اور تلنگانہ کے بارے میں سوچنا شروع کردیا۔ تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور دو قومی پارٹیوں کے اہم قائدین کی کھمم جلسہ میں موجودگی سے ملک کی سیاست میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے۔

کئی ریاستیں تلنگانہ کی ترقی پر غور کر رہی ہیں۔ اس تناظر میں وزیراعلیٰ نے قومی سیاست میں رفتار اور پہل کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے لئے تلنگانہ بجٹ جلد از جلد پیش کئے جانے کی توقع ہے۔

دوسری طرف مرکزی حکومت یکم فروری کو سالانہ بجٹ پیش کرے گی۔ ریاست کے لئے صرف دو باتیں جاننا کافی ہے۔ ایک، ریاست کو ایف آر بی ایم کی شکل میں کتنا ملتا ہے؟ دوسرا، مرکزی ٹیکسوں میں ریاستوں کا حصہ کتنا ہے؟

جیسے ہی مرکزی حکومت یکم فروری کو عام بجٹ پیش کرے گی، عہدیداروں کو ریاست کو ملنے والے فنڈز کا تخمینہ معلوم ہوجائے گا۔ ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے بجٹ پیش کرنے کے اندرون چند دن ریاستی بجٹ پیش کردیا جائے گا۔

سال 2022-23 میں سرکاری اخراجات 2 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کرنے کا تخمینہ ہے۔ اس مالی سال میں ابھی دو مہینے باقی ہیں۔ مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انہیں بھی شامل کرلیا جائے تو یہ 2.10 لاکھ کروڑ سے 2.15 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جائے گا۔

تلنگانہ نے اپنی آمدنی (ریاستی ملکیت ٹیکس ریونیو) کے معاملے میں ملک کی تاریخ میں ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست کی اپنی آمدنی (ایس او آر) میں 19-20 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔