یوروپ

کینیڈا کے مندر کا پجاری معطل

کینیڈا کے شہر برامپٹن میں ہندو مندر کے پجاری کو معطل کردیا گیا ہے جس پر تشدد کو ہوا دینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

اوٹاوا (پی ٹی آئی) کینیڈا کے شہر برامپٹن میں ہندو مندر کے پجاری کو معطل کردیا گیا ہے جس پر تشدد کو ہوا دینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
نیوز چینل کا سینکڑوں ملازمین برطرف کرنے کا فیصلہ
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا

خالصتانی پرچموں کے ساتھ احتجاج کرنے والوں کے سے یہاں موجود افراد کی حالیہ جھڑپوں کے دوران بتایا جاتا ہے کہ پجاری نے اپنے جن تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا اس سے اشتعال انگیزی اور تشدد پھیل گیا۔ یہ واقعہ 3 نومبر کو ہندوسبھا مندر میں پیش آیا۔

احتجاجی جن کے ہاتھوں میں خالصتانی پرچم تھے‘ مقامی افراد کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں اور کونسلر کی تقریب میں خلل پڑا جس کا اہتمام مندر کے حکام اور انڈین قونصلیٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ہندو سبھا مندر کی جانب سے جار کردہ بیان میں بتایا گیا کہ اتوار کو احتجاجیوں کے ساتھ پجاری متنازعہ طورپر ملوث رہا اور مبالغہ آرائی کی۔ یہ بات کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے بتائی۔ برامپٹن میئر پیٹرک براؤن نے کہا کہ پجاری نے تشدد کو بھڑکایا جس کی وجہ اس کو معطل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکھ کینیڈائی اور ہندو کینیڈائی ہم آہنگی کے ساتھ رہن چاہتے ہیں اور تشدد کو برداشت نہیں کرتے۔ ہندو سبھا مندر صدر مدھوسدن لاما نے پنڈت کو معطل کردیا۔ یہاں رہنے والے سکھوں اور گردوارہ کونسل کے ارکان نے اتوار کی رات کو ہندوسبھا میں پیش آئے پرتشدد واقعات کی مذمت کی ہے۔ یہ بات میئر پیٹرک براؤن نے بتائی۔