دہلی

مرکز، منی پور میں تشدد پر اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتا: جئے رام رمیش

رمیش نے ٹوئٹر پر کہا کہ مگر نظریاتی برادری منی پور میں اس کے رفقاء اور مرکز میں ان کے آقا اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے۔ انہوں نے سی جے آئی کے حوالے سے ایک نیوز رپورٹ کا عندیہ دیا۔

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کے دن کہا کہ مرکز، منی پور میں تشدد پر اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش چیف جسٹس آف اندیا کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی جے آئی نے کیا کہا ہے، اس کی روشنی میں یہ حیرت انگیز ہے کہ منی پور ہائی کورٹ کے ایک جج نے اس نوعیت کے انسانی سانحہ کو بھڑکایا۔

متعلقہ خبریں
امیٹھی سے میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی: راہول گاندھی
مودی حکومت نے آر ٹی آئی قانون کو کمزور کرنے کی مسلسل کوششیں کی ہیں: کانگریس
بی جے پی، ٹیکس دہشت گردی پر اتر آئی ہے: جئے رام رمیش (ویڈیو)
کانگریس، منی پور کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت جوڑو نیائے یاترا کا دوسرا دن
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا

 رمیش نے ٹوئٹر پر کہا کہ مگر نظریاتی برادری منی پور میں اس کے رفقاء اور مرکز میں ان کے آقا اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے۔ انہوں نے سی جے آئی کے حوالے سے ایک نیوز رپورٹ کا عندیہ دیا۔

 جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ درجِ فہرست قبائل کی فہرست میں تبدیلیوں کی ہدایت دینے کا اختیار نہیں رکھتا اور پوچھا گیا کہ کیوں ایک دستوری بنچ کے 2002ء کے فیصلے جس میں نشاندہی کی گئی کہ عدالتوں کو ایس ٹی فہرست میں کمی و بیشی کا اختیار نہیں ہے، منی پور ہائی کورٹ کو نہیں دکھائی گئی۔

 سپریم کورٹ نے انسانوں اور املاک کے وسیع نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیر کے دن مرکز اور منی پور حکومت کو شمال مشرقی ریاستی میں نسلی تشدد سے متاثرہ افراد کے لیے راحت اور باز آباد کاری کی کوششوں میں اضافہ کریں۔ اس کے علاوہ عبادت گاہوں کا تحفظ کرے، جن میں سے کئی کو تصادم کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

 منی پور پہاڑی علاقوں میں مقیم قبائلیوں اور امپھال وادی میں مقیم مئیتی کمیونٹی کے درمیان مئیتی کے شیڈول ٹرائک (ایس ٹی) درجہ کے مطالبہ پر تصادم میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ تصادم کے بعد 23 ہزار سے زائد افراد کو بچایا گیا اور انہیں فوجی گیریسین اور راحتی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔