صحت

کووڈ 19 کی ابتدا پر چین اور امریکہ آمنے سامنے

چین میں امریکی ایلچی نکولس برنز کا تبصرہ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے کہ ایک وفاقی ایجنسی نے پایا تھا کہ وبائی بیماری شاید ووہان میں ایک لیبارٹری میں لیک ہونے سے شروع ہوئی تھی۔

بیجنگ/واشنگٹن: امریکہ نے کہا کہ چین کو کووڈ-19 وائرس کی ابتدا کے بارے میں ‘زیادہ ایماندار’ ہونا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
کووِڈ ایکٹیو کیسس میں کمی
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں کورونا وباکا پھیلاؤ پھر شروع
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے
چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر اراضی پر قبضہ کرلیا: راہول گاندھی

چین میں امریکی ایلچی نکولس برنز کا تبصرہ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے کہ ایک وفاقی ایجنسی نے پایا تھا کہ وبائی بیماری شاید ووہان میں ایک لیبارٹری میں لیک ہونے سے شروع ہوئی تھی۔

چین کی وزارت خارجہ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وباء کی ابتداء "سائنس کے بارے میں تھی اور اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔” واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات اس مہینے کے ایک مبینہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرائے جانے کے بعد سے تناؤ کے شکار ہیں۔

سفیر نے پیر کو یو ایس چیمبر آف کامرس کی ایک تقریب میں کہا”تین سال قبل ووہان میں کووڈ 19 کے بحران کی ابتدا کے ساتھ کیا ہوا چین کو اس بارے میں زیادہ ایماندار ہونے کی ضرورت ہے” ، امریکی میڈیا نے اتوار کو بتایا کہ امریکی محکمہ توانائی نے ایک خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ میں ‘کم اعتماد’ کے ساتھ یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وائرس غلطی سے ایک لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔

محکمہ توانائی نے پہلے کہا تھا کہ یہ یقینی نہیں ہے کہ وائرس کیسے شروع ہوا۔ دیگر امریکی ایجنسیوں نے اپنے مختلف نتائج میں اعتماد کے مختلف درجات اخذ کیے ہیں ۔ ایف بی آئی نے 2021 میں ‘اعتدال پسند اعتماد’ کے ساتھ یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ وائرس ایک لیب سے لیک ہوا تھا۔

دیگر مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ووہان کے ہوانان سی فوڈ اور جنگلی حیات کی مارکیٹ میں اس نے جانوروں سے انسانوں میں چھلانگ لگائی۔اکتوبر 2021 میں امریکی چوٹی کے جاسوس افسر کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کی کھ چار امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ‘کم اعتماد’ کے ساتھ کہ اس کی ابتدا کسی متاثرہ جانور یا کسی متعلقہ وائرس سے ہوئی تھی۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے پیر کو کہا کہ اب تک دونوں میں سے کوئی بھی راستہ نکالنے کے لئے مضبوط ثبوت موجود نہیں ہیں۔ محکمہ توانائی کے بتائے گئے عزم کے بارےمیں پوچھے جانے پر انھوں نے صحافیوں کو بتایا، "کووڈ -19 وبائی بیماری پر امریکی حکومت میں کوئی حتمی نتیجہ اور اتفاق رائے نہیں ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو ایک بار پھر لیب لیک تھیوری کو مسترد کر دیا۔ ترجمان ماؤ ننگ نے امریکی تفتیش کاروں سے اپیل کی کہ وہ ‘چین کو بدنام کرنا بند کریں اور اس کے پیدا ہونے کی نشاندہی پر سیاست کرنا بند کریں’۔

یہ اطلاع ملنے کے بعد کہ امریکی محکمہ توانائی لیب لیک تھیوری پرمعاہدہ کرچکا ہے، ریپبلکن سینیٹر ٹام کاٹن نے ٹویٹ کیا ‘اس کے درست ثابت ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔’ میسا چوسیٹس ڈیموکریٹک کانگریسی سیٹھ مولٹن نے سی این این کو بتایا کہ وہ محکمہ توانائی کے مبینہ نتائج سے "بالکل حیران نہیں” ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینیوں نے ہر قدم پر کووڈ کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا ہے اور اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔