حیدرآباد

جوڑ توڑ کی سیاست میں کے سی آر ماہر، فارم ہاؤس میں سازش تیار ہونے کی اطلاعات، کانگریس کو چوکنا رہنے کی ضرورت۔ مولانا خیر الدین صوفی کا بیان

صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے تلنگانہ عوام اور بالخصوص کانگریس کو خبردار کیا کہ کے سی آر کی اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کے لیے میدان عمل میں آجائیں۔

حیدرآباد: کے سی آر کی یہ تاریخ رہی ہے کہ وہ انا پرستی اور مطلق العنانی کی سوچ و فکر رکھتے ہوئے کبھی بھی اپوزیشن کو مستحکم رہنے نہیں دیتے۔ جوڑ توڑ کی سیاست کرتے ہوئے تلگو دیشم اور کانگریس کے ضمیر فروش ایم ایل ایز کو دولت و کرسی کا لالچ دے کر اپنے ساتھ شامل کرتے رہے جس کی وجہ ریاست تلنگانہ میں ایک مطلق العنان حکمران بن کر ظاہر ہوئے اور تانا شاہی دور کو پھر سے تلنگانہ میں فروغ دیا۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی 16نیوز چانلس کے خلاف شکایت
ائمہ و موذنین کے لئے راشن تقسیم میں تعاون کرنے عظمیٰ شاکر، مولانا خیر الدین صوفی، محمد مرتضی علی کی درد مندانہ اپیل
ریونت ریڈی حکومت نے تاحال 18100کروڑ کاقرض لیا
باپ اور بیٹے کا جیل جانا یقینی: وینکٹ ریڈی
توہین آمیز ریمارکس پر کے سی آر کو نوٹس

صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے اپنے ایک بیان میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور ان کے کابینی رفقا نے کبھی عوام سے ملاقات کرنا پسند نہیں کیا کیونکہ ان کے مدمقابل کوئی طاقتور اپوزیشن نہیں تھا اور یہ مطلق العنان حکمران بن کر تلنگانہ کے عوام پر مظالم ڈھاتے رہے۔ تاریخ شاہد ہے جب دنیا میں کبھی ڈکٹیٹر حکمران مستقل باقی نہیں رہا اور اس کا انجام دنیا نے دیکھ لیا تو آج ایسے حکمرانوں کا کوئی نام لینا بھی پسند نہیں کرتا۔

 اسی طرح آج کے سی آر بھی وہی زمرے میں شامل ہو گئے ہیں لیکن اپنی انا کی تسکین کے لئے پھر ریاست میں جوڑ توڑ کی سیاست کو پروان چڑھانے کے لیے فارم ہاؤس میں سازش تیار کررہے ہیں جس کی اطلاعات چاروں طرف گشت کررہی ہیں۔

ان کے فرزند کے ٹی ار کے بیانات سے بھی اس کے اشارے مل رہے ہیں کہ اب کے سی آر کانگریس میں پھوٹ ڈال کر کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی سازش میں لگے ہوئے ہیں اور پھر ریاست میں جمہوریت کا گلا گھونٹنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ آج سابق بی آر ایس حکمران کے نمائندے عوام میں گھلنے ملنے کی ریاکارانہ کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔

جو حکومت کے نمائندے کسی عام شہری سے ملاقات کرنا بھی گوارا نہیں کرتے تھے، آج دسترخوان پر بیٹھ کر کھانا کھا رہے ہیں اور آٹو میں گھوم رہے ہیں۔ یعنی پھر ایک مرتبہ تلنگانہ کے عوام کو دھوکہ دینے کی سازش میں لگ چکے ہیں۔

آج ان کو مسلمانوں اور کمزور طبقات کی جمہوری طاقت کا اندازہ ہوگیا ہے جن کو یہ لوگ پرندے کہتے تھے اور مساجد میں اذان بند ہونے کی دھمکی دیتے تھے۔ پسماندہ طبقات کو اور بالخصوص مسلمانوں کو اپنی جاگیر سمجھ کر مسلسل نا انصافی اور ظلم کا بازار گرم کر رکھا تھا،آج ان کو مسلمانوں کی یاد آرہی ہے۔

صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے تلنگانہ عوام اور بالخصوص کانگریس کو خبردار کیا کہ کے سی آر کی اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کے لیے میدان عمل میں آجائیں۔

اگر بی آر ایس پارٹی اپنی سازش میں کامیاب ہو جاتی ہے تو آج ریاست پر پانچ لاکھ کروڑ سے زائد کا قرض ڈالا گیا ہے کل یہی بی آر ایس ٹولہ عوام کے ہاتھ میں بھیک کا کٹورا بھی نہیں رہنے دے گا اور تلنگانہ کو دیوستانم اسٹیٹ بنا دیا جائے گا۔

مسلمانوں اور عیسائیوں اور سکھوں کے خلاف محاذ کھول دیا جائے گا کیونکہ کے سی آر، آر ایس ایس کی پیداوار ہے اور وہ دن بھی دور نہیں کہ کے سی آر خود تلنگانہ میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کو لاگو کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر جمہوریت پسند شہری کی یہ ذمہ داری ہے کہ ایسے جمہوریت کا قتل کرنے والے افراد کے خلاف صف آرا ہو کر ان کو بے نقاب کریں اور جمہوریت کی اور قانون کی حفاظت کریں۔ کے سی آر کو اس بات کا اندازہ ہو چکا ہے۔

وہ اور ان کے پریوار پر قانونی شکنجہ کسے جانے والا ہے تو کے سی آر اوچھی حرکتیں کرتے ہوئے تلنگانہ میں ایک نزاعی اور سیاسی بحران پیدا کرنے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں تاکہ وہ جیل جانے سے بچ سکیں لیکن ان کی اس سازش کو تلنگانہ عوام ناکام بنادیں گے۔

a3w
a3w