کھیل

آئی سی سی بھی ہندوستان کے سامنے کچھ نہیں کرسکتا: آفریدی

آفریدی نے کہاہے کہ آئی سی سی بھی بی سی سی آئی کے سامنے کچھ نہیں کرسکے گا۔ آفریدی نے کہا کہ کیا ہندوستان ایشیا کپ کیلئے پاکستان کا دورہ کرے گا؟ کیا ہم ہندوستان میں ہونے والے ونڈے ورلڈکپ کا بائیکاٹ کریں گے؟

لاہور: ایشیا کپ پاکستان سے کسی اور مقام پر منتقل کیاجا سکتا ہے کیونکہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔ علاوہ ازیں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ نے کہا تھاکہ اس بار ایشیا کپ نیوٹرل گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
ایکشن میں تبدیلی سے گیندبازی میں بہتری : کلدیپ یادو
ایشیاء کپ کیلئے پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کو منظوری
سمیع، آسٹریلیا دورہ سے باہر ہونے کی خبروں پر ناراض
احتجاج کی دھمکی کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کو سیکوریٹی کی یقین دہرانی کرائی گئی
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت

پاکستان اس پر ناخوش ہے۔ اس پر آئندہ ماہ حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سے پہلے پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بڑا بیان دیا ہے۔ پاکستان کے کچھ سابق کھلاڑیوں اور کرکٹ ماہرین نے کہاہے کہ پی سی بی کو اس معاملے پر آئی سی سی کے پاس جانا چاہیے۔

 آئی سی سی کو اس معاملے میں کچھ کرنا چاہیے۔ اب آفریدی نے کہاہے کہ آئی سی سی بھی بی سی سی آئی کے سامنے کچھ نہیں کرسکے گا۔ آفریدی نے کہا کہ کیا ہندوستان ایشیا کپ کیلئے پاکستان کا دورہ کرے گا؟ کیا ہم ہندوستان میں ہونے والے ونڈے ورلڈکپ کا بائیکاٹ کریں گے؟

میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، لیکن ہمیں کسی نہ کسی موقع پر موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ آفریدی نے مزید کہاکہ اس معاملے میں آئی سی سی کا کردار اہم ہو جاتا ہے۔ انہیں آگے آنا چاہیے لیکن میں اتنا کہہ سکتا ہوں کہ آئی سی سی بھی بی سی سی آئی کے سامنے کچھ نہیں کرسکتی۔

 آفریدی نے کہاکہ بی سی سی آئی ایسا کرسکتا ہے کیونکہ اس نے خود کو بہت مضبوط بنالیا ہے۔ پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہاکہ اگر کوئی اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوپا رہاہے تو اس کیلئے اتنا سخت فیصلہ لینا آسان نہیں ہے۔ اسے بہت سی چیزیں دیکھنا پڑتی ہیں۔

ہندوستان آنکھیں دکھا رہاہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے خود کو اتنا مضبوط بنالیا ہے۔ ایشیا کپ کے معاملہ پر پاکستان کے سابق کپتان اور کوچ جاوید میانداد نے کہا تھا کہ میں پہلے بھی کہتا تھاکہ نہ آؤ تو بھاڑ میں جاؤ۔ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 میانداد نے بعد میں اپنے بیان کی وضاحت کی۔ میانداد نے کہاکہ ان کا مطلب غلط نکالا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تم جانتے ہو کہ اس کا کیا مطلب ہے؟ اگر آپ یہاں نہیں کھیلنا چاہتے تو مت کھیلیں۔ ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس معاملہ پر دونوں ممالک کے کھلاڑیوں سے پوچھیں تو وہ کہیں گے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ہونا چاہیے۔

 اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ میانداد نے مزید کہاکہ اگر ہندوستان کو لگتاہے کہ اس کے پاکستان نہ آنے سے کوئی فرق پڑے گا، تو ایسا بالکل نہیں ہے۔ پاکستان نے کرکٹ سے ہاکی تک کئی لیجنڈ کھلاڑی دیے ہیں۔ دنیا بھر میں پڑوسی ایک دوسرے سے کھیلتے ہیں۔