کرناٹک

’کرناٹک میں گودھرا واقعہ دُہرائے جانے کا اندیشہ‘

سینئر قائد اور کانگریس رکن قانون ساز کونسل بی کے ہری پرساد نے کہا ہے کہ کرناٹک میں گودھرا جیسا واقعہ دُہرائے جانے کا امکان ہے۔

بنگلورو: سینئر قائد اور کانگریس رکن قانون ساز کونسل بی کے ہری پرساد نے کہا ہے کہ کرناٹک میں گودھرا جیسا واقعہ دُہرائے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم
لالو نے گودھرا واقعہ کے مجرموں کو بچانے کیلئے جعلی رپورٹ بنوائی تھی
شادی کے موقع پر کی گئی فائرنگ سے ایک شخص کی موت
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
وزیراعظم کے بے بنیاد دعویٰ پر تنقید

انہوں نے ریاستی حکومت سے کہا کہ آئندہ دنوں میں ایودھیا کا سفر کرنے والوں کی سیکوریٹی یقینی بنائی جائے۔ بنگلورو میں میڈیا سے بات چیت میں ہری پرساد نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ مختلف ریاستوں سے دستیاب جانکاری کے مطابق کرناٹک میں گودھرا جیسا واقعہ پیش آسکتا ہے۔

یہاں کی حکومت کو چاہئے کہ وہ ایودھیا جانے والوں کو سیکوریٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری لے۔ ریاست میں کڑی نظر رکھی جائے۔ گجرات میں جس طرح گودھرا کا واقعہ پیش آیا تھا ویسی ہی کوشش یہاں ہوسکتی ہے۔ سیکوریٹی سخت کی جانی چاہئے۔ ہم گودھرا جیسے واقعہ کے یہاں اعادہ کی ’کلپنا‘نہیں کرسکتے۔

بی کے ہری پرساد نے کہا کہ یہ میرا نجی بیان ہے جس کا کانگریس پارٹی سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ہری پرساد کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

سابق چیف منسٹر اور سابق مرکزی وزیر ڈی وی سدانند گوڑا نے جو بنگلورو میں کارسیوک کی گرفتاری پر احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں‘ کہا کہ ہری پرساد کے خلاف شکایت درج کرانی چاہئے اور ان کی گرفتاری ہونی چاہئے۔ پولیس کمشنر سے میری گزارش ہے کہ کارروائی کی جائے۔ بی جے پی رکن اسمبلی ٹی ایس سری وتسا نے میسورو میں احتجاج کے دوران کہا کہ اب ہمیں کوئی چھوکر تو دیکھے۔

اُس وقت مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی۔ موجودہ مرکزی حکومت نے دفعہ 370 ہٹادی جس کے بعد کشمیر میں ایک پتھر تک نہیں پھینکا گیا۔ ہری پرساد کی نظر وزارت پر ہے‘ اسی لئے وہ ایسا بیان دے رہے ہیں۔ انہیں فوری گرفتار کرلینا چاہئے۔ ہری پرساد کے نام میں رام ہے۔ ہری‘ رام ہوتا ہے‘ انہیں سوچ سمجھ کر بولنا چاہئے۔

ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ مسلمانوں کے لئے 10 ہزار کروڑ روپے کے اعلان پر اپنی حکومت سے سوال کرسکیں۔ سابق وزیر کے ایس ایشورپا نے کہا کہ رام بھکتوں کی حفاظت خود بھگوان رام کرلیں گے۔ ہمارے بھگوان کی پوجا میں رکاوٹ ڈالنے والے کو ہم بخشنے والے نہیں۔ رام بھکت خاموش نہیں رہیں گے۔

رام بھکت اگر میدان میں آگئے تو کانگریس ان کا سامنا کرنے کے موقف میں نہیں ہوگی۔ 22 جنوری کو اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو ہری پرساد راست ذمہ دار ہوں گے۔ ہری پرساد نے یہ بھی کہا کہ رام مندر کا افتتاح مذہبی پروگرام نہیں ہے‘ یہ سیاسی بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ مذہبی تقریب ہوتی تو ہم سبھی کو مدعو کیا جاتا۔ افتتاح کسی دھرم گرو کے ہاتھوں نہیں ہورہا ہے بلکہ وشواگرو اس کا افتتاح کرنے والا ہے۔ وہ بالواسطہ وزیراعظم نریندر مودی کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی تک وشواگرو اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دھرم کا پتہ نہیں ہے۔

27 فروری 2002کی صبح گودھرا ٹرین آتشزنی واقعہ پیش آیا تھا۔ ایودھیا سے لوٹنے والے 59 ہندو یاترا اور کارسیوک گجرات کے گودھرا ریلوے اسٹیشن کے قریب سابرمتی ایکسپریس میں جھلس کر ہلاک ہوئے تھے۔ مابعد گودھرا فسادات میں تقریباً 2 ہزار جانیں گئی تھیں۔