شمالی بھارت

کانگریس بدعنوانی کے خاتمے اور آئین کو بچانے کے مسئلہ پر لڑ رہی ہے: پرینکا گاندھی

واڈرا مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے کے دموہ ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کرنے آئی تھیں۔ اس دوران ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔

دموہ: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مدھیہ پردیش انتخابات سے قبل آج عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی آئین کو بچانے اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے مسئلہ پر لڑ رہی ہے، لیکن جب تک عوام بیدار نہیں ہوجاتے اور صحیح پارٹی کا انتخاب نہیں کرتے اور جب تک وہ ووٹ نہیں دیتے کچھ نہیں ہوگا۔

متعلقہ خبریں
مودی حکومت نے آر ٹی آئی قانون کو کمزور کرنے کی مسلسل کوششیں کی ہیں: کانگریس
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
ٹرین میں خاتون نے بچی کو جنم دیا، بوگی میں موجود خواتین نے ڈلیوری کرائی
کانگریس کا مسلمانوں سے غلاموں جیسا برتاؤ: عبدالخالق

واڈرا مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے کے دموہ ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کرنے آئی تھیں۔ اس دوران ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔

واڈرا نے کہا کہ پہلے سادہ زندگی اور خدمت کے لیے لیڈروں سے زیادہ توقعات تھیں، لیکن اب لوگوں کی توقعات کم ہوتی جارہی ہیں۔ اب اکثر لوگوں کو حکومت سے امید ہے کہ ان کی زندگی تھوڑی آسان ہو جائے لیکن اس وقت صورتحال عجیب ہو چکی ہے۔

بندیل کھنڈ میں نقل مکانی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے محترمہ واڈرا نے کہا کہ بے روزگاری 45 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے تین سالوں میں بہت کم نوکریاں فراہم کی ہیں۔ بہت سی پوسٹیں خالی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر کے ادارے روزگار فراہم کرتے تھے، لیکن موجودہ مرکزی حکومت نے انہیں صنعت کاروں کے حوالے کر دیا۔ چھوٹے صنعتکاروں کی کمر توڑ دی۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پرانی پنشن کو لاگو کرنے کی بات کی، لیکن حکومت کی طرف سے جواب ملا کہ اس کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ پیسے نہیں تو بڑے صنعتکاروں کے قرضے کیسے معاف ہوئے؟ پرانی پارلیمنٹ کی جگہ 27 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے نئی پارلیمنٹ کیوں بنائی گئی؟

اس دوران انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سماجی انصاف کے لیے یہ مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کہیں بھی بڑے عہدوں پر او بی سی لوگ نہیں ہیں، لیکن حکومت گنتی کرنے کو تیار نہیں ہے۔

خواتین کے ریزرویشن پر انہوں نے کہا کہ حکومت 33 فیصد ریزرویشن کی بات کر رہی ہے، لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ 10 سال تک ریزرویشن نافذ نہیں ہوگا۔

انہوں نے سیاست میں مذہب کی شمولیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسا صرف انتخابات کے وقت ہی کیوں ہوتا ہے۔ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دیہاتی عورت مذہب کی بنیاد پر اپنا ووٹ ڈالنے کی بات کر رہی تھی، لیکن جب اس نے (محترمہ واڈرا) کہا کہ آپ کی (وہ خاتون) ایم ایل اے کیوں ہے جو ترقی کی نہیں مذہب کی بات کرتی ہے؟ عورت نے اس کی بات مان لی۔

واڈرا نے کہا کہ کانگریس فی الحال بدعنوانی اور آئین کو بچانے کے مسئلہ پر لڑ رہی ہے، لیکن جب تک عوام نہیں جاگے گی، کچھ نہیں بدلے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر کی بنیاد پر ووٹ دیں۔

a3w
a3w