مشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی حماس ذمہ دار: محمود عباس

فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ کل غزہ کی پٹی کے علاقے المواصی میں ہونے والے حملے کے ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ ہیں، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

غزہ: فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ کل غزہ کی پٹی کے علاقے المواصی میں ہونے والے حملے کے ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ ہیں، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

صدر عباس نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ حماس بھی غزہ پٹی میں جاری جنگ کی ذمہ دار حماس ہے۔عباس کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ان کی قیادت میں تحریک فتح اور حماس کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

حماس نے تحریک فتح کی قیادت بالخصوص فلسطینی صدر پر اسرائیل کا ساتھ دینے کا الزام لگایا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ المواصی حملے کا مقصد حماس کے عسکری ونگ کے رہنما محمد الضیف اور ان کے معاون کو ہلاک کرنا تھا۔ حماس نے الضیف کے قتل کی تردید کی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حملے میں کم از کم 90 فلسطینی ہلاک اور 300 زخمی ہوئے۔

اس واقعہ پر محمود عباس نے ایک بیان میں کہا کہ "فلسطینی ایوان صدر اس قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور اس کا مکمل ذمہ دار اسرائیلی حکومت کے ساتھ ساتھ امریکی انتظامیہ کو بھی ٹھہراتا ہے، جو قابض ریاست اور اس کے جرائم کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرتی ہے”۔

لیکن ساتھ ہی محمود عباس نے حماس کو بھی غزہ میں جنگ کیتسلسل کا ذمہ دار قرار دیا۔

فلسطینی ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایوان صدر حماس کو قومی اتحاد سے فرار اختیار کرنے اور قابض ریاست کو آزادانہ بہانے فراہم کر کے غزہ میں تباہی کی جنگ جاری رکھنے کی قانونی، اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری اٹھانے میں ایک شراکت دار سمجھتا ہے۔ حماس کی وجہ سے اس وقت فلسطینی قوم مصائب، تباہی اور قتل و غارت جیسی تکالیف جھیل رہی ہے“۔