کرناٹک

کرناٹک میں مسابقتی امتحانات کے دوران سر ڈھانپنے پر پابندی ، منگل سوتر پہننے کی اجازت

امتحانی ڈریس کوڈ کے تحت، لڑکیوں کو اونچی ایڑیوں، جینز اور ٹی شرٹ پہننے سے منع کیا گیا ہے، جبکہ مردوں کو ہاف سوئیل شرٹ پہننے کی اجازت ہے جو ان کی پتلون کے ساتھ نہیں لگی ہوئی ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی (KEA) نے دھاندلی سے بچنے کیلئے مختلف بورڈز اور کارپوریشنوں کے مسابقتی امتحانات کے دوران امتحانی ہالوں میں سر ڈھانپنے پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم، ڈریس کوڈ واضح طور پر حجاب پر پابندی نہیں لگاتا۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ یہ بلوٹوتھ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے امتحانات میں ہونے والی بددیانتی کو روکنے کی کوشش کا حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
3 بڑی مندروں میں ڈریس کوڈ کانفاذ
ایران میں خاتون کو 74 کوڑے مارنے کی سزا پر عمل درآمد
خواتین کے چہرے کا پردہ

اس سے قبل 6 نومبر کو کرناٹک پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں بیٹھنے والی ایک خاتون کو امتحان ہال میں داخل ہونے سے پہلے اپنا ‘منگل سوتر’ اتارنے کو کہا گیا تھا۔ ہندوتوا گروپوں کے احتجاج کے بعد، KEA نے اب خواتین کو امتحانی ہال میں منگل سوتر اور بیچیا پہننے کی اجازت دی ہے، جبکہ دیگر زیورات پر پابندی لگا دی ہے۔

اس سے پہلے اکتوبر میں کرناٹک حکومت نے طلبہ کو مقابلہ جاتی امتحانات کے دوران حجاب پہننے کی اجازت دی تھی۔ اعلیٰ تعلیم کے وزیر ایم سی سدھاکر نے امیدواروں کو حجاب پہن کر امتحانی مراکز میں آنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد دائیں بازو کے گروپوں نے احتجاج شروع کر دیا تھا۔ تاہم، کچھ طلباء کی طرف سے بلوٹوتھ ڈیوائسز کے استعمال کی شکایات کے بعد، ریاستی حکومت نے اس بار پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔

ریاستی حکومت نے 11 نومبر کو ریاستی سی آئی ڈی کو اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس میں کالابوراگی اور یادگیر کے امتحانی مراکز میں امتحان دینے والوں نے کے ای اے کے ذریعہ اکتوبر 2023 میں منعقدہ امتحان میں مبینہ طور پر بلوٹوتھ آلات کا استعمال کیا تھا۔

 امتحانی ڈریس کوڈ کے تحت، لڑکیوں کو اونچی ایڑیوں، جینز اور ٹی شرٹ پہننے سے منع کیا گیا ہے، جبکہ مردوں کو ہاف سوئیل شرٹ پہننے کی اجازت ہے جو ان کی پتلون کے ساتھ نہیں لگی ہوئی ہیں۔

2022 میں، سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کے ریاست کے تحت کلاسوں میں حجاب پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ اس وقت ریاستی حکومت نے اس حکم کو بورڈ کے دیگر امتحانات جیسے 10ویں اور 12ویں جماعت کے ساتھ ساتھ KEA کے ذریعہ منعقد کیے جانے والے مشترکہ داخلہ امتحان تک بڑھا دیا تھا۔

a3w
a3w