شمال مشرق

کولکتہ کے خانگی لا کالج میں حجاب تنازعہ

استعفیٰ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کالج حکام نے ساجدہ سے رابطہ قائم کیا اور کہا کہ کچھ غلط فہمی ہوئی ہے آپ کو کسی نے بھی حجاب سے روکا نہیں ہے۔

کولکتہ: یونیورسٹی آف کلکتہ سے ملحقہ خانگی لا کالج کی ایک ٹیچر نے استعفیٰ دے دیا کیونکہ ادارہ کے حکام نے مبینہ طورپر اس سے کہا تھا کہ وہ کالج میں حجاب ترک کردے۔ معاملہ منظرعام پر آگیا اور ہنگامہ مچ گیا۔ کالج حکام نے دعویٰ کیا کہ کچھ غلط فہمی ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایران میں خاتون کو 74 کوڑے مارنے کی سزا پر عمل درآمد
خواتین کے چہرے کا پردہ

وہ استعفیٰ واپس لے کر آج سے ہی کالج آسکتی ہے۔ ایل جے ڈی لا کالج میں گزشتہ 3 سال سے پڑھانے والی ساجدہ قادر نے 5 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ ساجدہ کا کہنا ہے کہ کالج حکام نے ان سے کہاکہ وہ 31 مئی کے بعد کالج میں باحجاب نہ آئیں۔

ساجدہ کا کہنا ہے کہ اس سے میری اقدار اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ ٹیچر سے اظہارِ یگانگت کرتے ہوئے مغربی بنگال کے وزیر اور جمعیت العلمائے ہند کے ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ کالج کی گورننگ باڈی کو ساجدہ سے معافی مانگنی چاہئے۔

انہوں نے اظہارتعجب کیا کہ آیا حکام آر ایس ایس اور بی جے پی کی ایماء پر کام کررہے ہیں۔ استعفیٰ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کالج حکام نے ساجدہ سے رابطہ قائم کیا اور کہا کہ کچھ غلط فہمی ہوئی ہے آپ کو کسی نے بھی حجاب سے روکا نہیں ہے۔

a3w
a3w