جی این سائی بابا کو بری کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں کالعدم
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مہاراشٹرا حکومت کی ہائی کورٹ کے اکتوبر2022 کے فیصلے کے خلاف درخواست پر آیا جس میں سائی بابا کی اُس اپیل کو قبول کرلیاگیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بمبئی ہائی کورٹ کا فیصلہ خارج کردیا جس میں دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کو مبینہ ماؤسٹ روابط کیس میں بری کردیا گیا تھا۔
جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے یہ معاملہ ازسرنو غور کے لیے دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کردیا اور قانون کے سوال (بشمول منظوری) کو کھلا رکھا۔
سپریم کورٹ نے مشورہ دیا کہ کیس کی سماعت مختلف بنچ کرے، وہی بنچ نہ کرے جس نے فیصلہ صادر کیا تھا کیو ں کہ سابق بنچ تو منظوری کے سوال پر اپنی رائے قائم کرچکی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کو اپیلوں کی عاجلانہ (ترجیجی طور پر اندرون چار مہینے) یکسوئی کرنے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مہاراشٹرا حکومت کی ہائی کورٹ کے اکتوبر2022 کے فیصلے کے خلاف درخواست پر آیا جس میں سائی بابا کی اُس اپیل کو قبول کرلیاگیا تھا جس میں 2017ء کے ذیلی عدالت کے انہیں خاطی قراردینے اور عمر قید کی سزا سنانے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔