پاکستان نے ہندوستانی طیاروں کیلئے فضائی حدود بند کردی، طیاروں کو اب طویل راستوں سے سفر کرنا پڑے گا

نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ پہلگام میں ہوئے حالیہ دہشت گرد حملہ کے بعد ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جانے پر، اب پاکستان نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس فیصلہ کا سب سے زیادہ اثر ہوائی سفر اور شمالی ہندوستان سے مغربی ممالک جانے والی پروازوں پر پڑے گا۔ فلائٹ کے سفر کا دورانیہ اور فاصلہ بڑھنے کی وجہ سے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے ایئرلائن کمپنیوں اور مسافروں کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔
ڈی جی سی اے نے خبردار کیا ہے کہ پاکستانی فضائی حدود دستیاب نہ ہونے کے باعث طیاروں کو متبادل اور طویل راستوں سے سفر کرنا پڑے گا، جس سے سفر کا وقت بڑھ جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی ایندھن کی اضافی ضرورت اور عملہ کی تبدیلی کیلئے تکنیکی اسٹاپ لینے کی بھی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ مسافروں کو تکلیف نہ ہو، اس لیے ایئرلائنز کو طویل سفر کے مطابق اضافی خوراک، مشروبات اور ہنگامی طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
خصوصی طور پر دہلی، امرتسر جیسے شمالی شہروں سے متحدہ عرب امارات، یوروپ، برطانیہ اور شمالی امریکہ جانے والی ایئر انڈیا،انڈیگو اور اسپائس جیٹ کی پروازیں زیادہ متاثر ہوں گی۔ اب یہ پروازیں ممبئی یا احمد آباد ہوتے ہوئے عرب سمندر کے راستے مسقط کی طرف مڑیں گی۔
پائلٹس کے مطابق، نئے راستے میں مخالف ہوائیں چلتی ہیں، جس کی وجہ سے سفر کا وقت مزید بڑھ جائے گا اور ایئرلائن کمپنیوں پر ایندھن، لینڈنگ چارجز اور عملے کے اخراجات کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ خاص طور پر ایئر انڈیا، جو طویل فاصلے کی پروازیں چلاتی ہے، کو سب سے زیادہ مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اطلاعات کے مطابق، انڈیگو نے اضافی اخراجات کے باعث اپنی چند بین الاقوامی سروسز کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، سفر کے اخراجات میں اضافہ ہونے کی وجہ سے آئندہ دنوں میں ٹکٹوں کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد تک اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔