حیدرآباد

حائیڈرا کمشنر کا دورہ امین پور بڑا تالاب، عوام میں شدید بے چینی

مقامی رہائشیوں نے کمشنر کے اس دورے کو مثبت قدم قرار دیا لیکن ساتھ ہی شفافیت اور انصاف کی اپیل کی۔ کئی لوگوں نے تالاب کے ارد گرد کی زمین کو عوامی استعمال کے لیے محفوظ بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

حیدرآباد: حائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے امین پور میونسپل حدود کا تفصیلی دورہ کیا اور بڑے تالاب کا ریونیو اور اریگیشن حکام کے ہمراہ معائنہ کیا۔ یہ دورہ اس وقت اہمیت اختیار کر گیا جب مقامی رہائشیوں نے شکایت کی کہ ان کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے کیے جا رہے ہیں۔ متاثرین نے کمشنر کے سامنے اپنی شکایات پیش کیں اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ 

کمشنر رنگناتھ نے متاثرہ افراد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کے غیر قانونی قبضے کو روکا جائے گا۔ 

حائیڈرا ٹیم کے اس اچانک معائنہ کے بعد مقامی عوام میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ لوگوں کو خدشہ ہے کہ ناجائز تجاوزات ہٹانے کے نام پر ان کے گھروں کو بھی منہدم کیا جا سکتا ہے۔ کچھ رہائشیوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ حکومتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، لیکن غیر منصفانہ کارروائی سے ان کے روزمرہ کی زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ 

ریونیو اور اریگیشن حکام نے بتایا کہ بڑے تالاب کے ارد گرد سرکاری زمینوں پر تجاوزات کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے، اور ان پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں۔ کمشنر نے واضح کیا کہ سرکاری زمینوں کو واگزار کرانے کے عمل میں کسی بے گناہ شہری کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ 

امین پور کے دورے کے بعد حائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ سرکاری اور عوامی زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کو روکا جائے۔ تالاب کے ارد گرد موجود غیر قانونی تعمیرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور ہم یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی کارروائی عوامی مفاد کے خلاف نہ ہو۔ ہم متاثرہ افراد کے ساتھ انصاف کریں گے اور قانونی طور پر ہی آگے بڑھیں گے۔” 

مقامی رہائشیوں نے کمشنر کے اس دورے کو مثبت قدم قرار دیا لیکن ساتھ ہی شفافیت اور انصاف کی اپیل کی۔ کئی لوگوں نے تالاب کے ارد گرد کی زمین کو عوامی استعمال کے لیے محفوظ بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ 

یہ دورہ امین پور علاقے میں ترقیاتی کاموں اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس میں عوامی تحفظات کا بھی خیال رکھا جائے۔