اسکول میں طالبات کو حجاب پہننے پر مجبور کرنے کا واقعہ،پولیس کیس درج
مدھیہ پردیش کے ایک اسکول میں انتظامی کمیٹی کے 11 ارکان کے خلاف ایک پولیس کیس درج کرلیا گیا ہے جہاں مبینہ طور پر طالبات کو اسکولی اوقات میں حجاب پہننے پر مجبور کیا جارہا تھا۔
بھوپال: مدھیہ پردیش کے ایک اسکول میں انتظامی کمیٹی کے 11 ارکان کے خلاف ایک پولیس کیس درج کرلیا گیا ہے جہاں مبینہ طور پر طالبات کو اسکولی اوقات میں حجاب پہننے پر مجبور کیا جارہا تھا۔
یہ واقعہ ضلع دموہ کے گنگا جمنا ہائیر سکنڈری اسکول میں پیش آیا۔ انتظامی کمیٹی کے ارکان میں 9 مسلمان اور 2 غیر مسلم شامل ہیں، ان پر دموہ کوتوالی پولیس میں تعزیرات ہند کی دفعہ 295 اور 506 کے علاوہ جوینائل جسٹس قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس راکیش سنگھ نے بتایا کہ اعلیٰ اختیاری کمیٹی نے اسکول کے بعض طلبہ کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر پولیس نے اسکول کی انتظامی کمیٹی کے 11 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
راکیش سنگھ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں تحقیقات میں پیشرفت کے ساتھ ایف آئی آر میں مزید دفعات کا اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ تین ہندو طالبات نے دعویٰ کیا تھا کہ اسکول کی انتظامی کمیٹی انہیں اسکول کے اندر حجاب پہننے پر مجبور کررہی ہے۔
ریاستی وزیرداخلہ نروتم مشرا نے بھوپال میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے ضلع دموہ کے انتظامیہ کو اسکول کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب کے زاویہ سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ تینوں طالبات نے مزید بتایا کہ انہیں اپنی کلائیوں سے مقدس دھاگا (کلاوا) اور پیشانیوں سے تلک ہٹانے پر مجبور کیا گیا اور صبح کی دعا کے دوران علامہ اقبالؒ کی نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ پڑھنے پر مجبور کیا گیا۔