صحت
ٹرینڈنگ

کیا بورن ویٹا بچوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے ؟ ’’ ہیلتھ ڈرنکس‘‘ زمرہ سے فوری ہٹادینے مرکز کا حکم

این سی پی سی آر نے ایک خط لکھا تھا جس میں تمام ہیلتھ ڈرنکس اور بورن ویٹا جیسے مشروبات کو بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا تھا۔

نئی دہلی: بچوں کی نشوونما کو بڑھانے کا دعویٰ کرنے والے بورن ویٹا جیسے کئی ہیلتھ ڈرنکس بازار اور ای کامرس ویب سائٹس پر دستیاب ہیں۔ لیکن، کیا آپ جانتے ہیں کہ کیا ایسے ہیلتھ ڈرنکس واقعی آپ کے بچوں کے لیے صحت مند ہیں یا نہیں؟ اب حکومت ہند نے ہیلتھ ڈرنکس کے نام پر مشروبات فروخت کرنے والی ای کامرس کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔

متعلقہ خبریں
نابالغ کی عصمت ریزی کیس: راہول کے ٹوئٹ پر این سی پی سی آر کوجواب داخل کرنے کی ہدایت
سیاسی ایجنڈہ کو آگے بڑھانے نابالغوں کی تصویر کا استعمال

دراصل، اب مارکیٹ میں بورن ویٹا جیسے تمام مشروبات ای کامرس سائٹس پر ہیلتھ ڈرنکس کے نام پر فروخت نہیں ہوں گے۔ وزارت صنعت نے تمام ای کامرس کمپنیوں کو ہیلتھ ڈرنکس سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ کہا گیا ہے کہ بورن ویٹا اور دیگر مشروبات کو ہیلتھ ڈرنکس کے زمرے میں نہ رکھا جائے۔

تجارت اور صنعت کی وزارت نے تمام ای کامرس کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹس سے ‘ہیلتھ ڈرنکس کیٹیگری’ سے بورن ویٹا سمیت تمام مشروبات کو ہٹا دیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ محکمہ کے نوٹس میں آیا ہے کہ ای کامرس سائٹس اور پلیٹ فارمز پر بورن ویٹا سمیت کچھ مشروبات کو ‘ہیلتھ ڈرنکس’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے اپنی تحقیقات کے بعد پایا کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے تحت ‘ہیلتھ ڈرنکس’ کی کوئی تعریف نہیں ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ای کامرس کمپنیوں اور ویب سائٹس کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے ‘ہیلتھ ڈرنکس’ کیٹیگری سے بورن ویٹا سمیت مشروبات کو ہٹا دیں۔

معلوم ہوا ہے کہ این سی پی سی آر نے ایک خط لکھا تھا جس میں تمام ہیلتھ ڈرنکس اور بورن ویٹا جیسے مشروبات کو بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا تھا۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ (DPIIT) نے ایک خط لکھ کر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔