اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر دوبارہ حملہ
فلسطین ہلال احمر کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق چھاپے میں زخمی ہونے والے 6 افراد کو موقع پر طبّی امداد فراہم کی گئی اور 2 کو ہسپتال داخل کر لیا گیا ہے۔ اسرائیل پولیس کی مسجد اقصیٰ کے نمازیوں کے خلاف پُر تشدد مداخلت کے بعد مقبوضہ مشرقی القدس اور علاقے کے تناو میں اضافہ ہو گیا تھا۔
یروشیلم: اسرائیلی پولیس نے دوبارہ مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل پولیس نے مسجد اقصیٰ میں نماز تروایح میں مشغول مسلمانوں کو، ربڑ کی گولیاں چلا کر اور اسٹن بموں کا استعمال کر کے، زبردستی مسجد سے باہر نکال دیا۔
اطلاع کے مطابق اسرائیل پولیس نے مسجد اقصیٰ میں نماز تروایح میں مشغول مسلمانوں کو، ربڑ کی گولیاں چلا کر اورا سٹن بموں کا استعمال کر کے، زبردستی مسجد سے باہر نکال دیا اور چھاپے کے خلاف ردعمل کا اظہار کرنے والوں کو ڈنڈوں سے پِیٹا۔
فلسطین ہلال احمر کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق چھاپے میں زخمی ہونے والے 6 افراد کو موقع پر طبّی امداد فراہم کی گئی اور 2 کو ہسپتال داخل کر لیا گیا ہے۔ اسرائیل پولیس کی مسجد اقصیٰ کے نمازیوں کے خلاف پُر تشدد مداخلت کے بعد مقبوضہ مشرقی القدس اور علاقے کے تناو میں اضافہ ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ متعصب یہودیوں کی طرف سے ” عید فسح ” کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے اور یہاں قربانی دینے کی اپیلوں پر نمازِ تراویح کے بعد ایک فلسطینی گروپ نے مسجدِاقصیٰ کے جنوب میں واقع مسجدِ قبلہ میں پناہ لے لی تھی۔
اسرائیل فورسز نے مسجد اقصیٰ پرچھاپے کے دوران قبلہ مسجد میں موجود فلسطینیوں پر تشدد کیا۔ فلسطینیوں پر زدوکوب کے ویڈیو مناظر ردعمل کا سبب بنے تھے۔ چھاپے میں مسجد قبلہ میں پناہ گزین 400 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
مقبوضہ مشرقی القدس میں رات بھر پُر تشدد واقعات جاری رہے۔ اسرائیل پولیس نے فلسطینیوں کے خلاف آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔