حیدرآباد

قرآن پاک کو یاد کر کے بھول جانا بد بختی کی علامت، مدرسہ اسلامیہ جمیل العلوم فتح شاہ نگر کا جلسہ دستار بندی

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پڑھنے اور پڑھانے والے کو "خیرکم" کی سند فضیلت سے سرفراز فرمایا ہے۔ حافظ قرآن کے نیک والدین کو اللہ کریم روز قیامت نورانی تاج عطا فرمائے گا۔

حیدرآباد: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پڑھنے اور پڑھانے والے کو "خیرکم” کی سند فضیلت سے سرفراز فرمایا ہے۔ حافظ قرآن کے نیک والدین کو اللہ کریم روز قیامت نورانی تاج عطا فرمائے گا۔

حضرت مولانا قاضی ابواللیث شاہ محمد غضنفر علی قریشی اسد ثنائی صدر نشین انتظامی کمیٹی درگاہ سراج المجذوبین حضرت سید خواجہ حسن برہنہ شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے چہارشنبہ 6/مارچ کو بعد نماز ظہر حضرت مولانا سید شاہ محمد رفیع الدین قادری شرفی سجادہ نشین حضرت سید علیم الدین شرفی علیہ الرحمہ کی نگرانی میں منعقدہ مدرسہ اسلامیہ جمیل العلوم فتح شاہ نگر کے سالانہ جلسہ دستار بندی و تقسیم اسناد میں ان خیالات کا اظہار کیا۔

استاذ مدرسہ مولانا قاری غلام احمد نیازی کی قرأت مولانا قاری تراب علی قریشی کی نعت سے جلسے کا آغاز ہوا۔

مولانا قاضی اسد ثنائی نے مزید کہا کہ حفظ قرآن کسی بھی مسلمان کے لئے سعادت اور خوش بختی کی بات ہے مگر قرآن کو یاد کر کے بھول جانا بد بختی کی علامت ہے۔ مولانا نے طلباء کو نصیحت کی کہ وہ تلاوت قرآن پاک کو حرز جاں بنا لیں اور اپنے کردار کی حفاظت کریں۔

تاج الصالحین حضرت مولانا سید شاہ محمد جمیل الدین حسینی رضوی قادری شرفی علیہ الرحمہ کے نام نامی سے منسوب اس ادارے کے ناظم حضرت مولانا قاری سید معین الدین قادری شرفی نے مہمانوں کا استقبال کیا اور مدرسہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں مبلغ اسلام حضرت مولانا مفتی حافظ محمد ظہیر الدین ابوالعلائ نے جلسہ سے خطاب کیا۔

نگران جلسہ اور مولانا قاضی اسد ثنائی نے 13 طلباء محمد عاطف ولد محمد صابر، سید منیر ولد مولانا قاری سید معین الدین قادری شرفی، عبد الفتاح ولد عبد الحفیظ، محمد احمد ولد محمد غوث، شیخ شہنواز ولد شیخ نعیم، شیخ حاجی علی ولد شیخ لیاقت علی، محمد عظیم ولد محمد ہاشم، محمد سلمان ولد محمد باسط، سید مبشر ولد مولانا قاری سید معین الدین قادری شرفی، محمد ریحان ولد محمد ذاکر، محمد عیان ولد محمد سلیم، شیخ منہاج احمد ولد شیخ افتخار، شیخ شریف ولد شیخ مظہر اور 10 طالبات سیدہ مبین بیگم بنت سید احمد علی، فرحانہ بیگم بنت شیخ نصیر، آمنہ خاتون بنت محمد رشید خان، ناحیہ ترنم بنت محمد عقیل، نادیہ تبسم بنت محمد عقیل، سیدہ کنیز فاطمہ بنت مولانا قاری سید معین الدین قادری شرفی، سیدہ عائشہ فاطمہ بنت مولانا قاری سید معین الدین قادری شرفی، عائشہ بیگم بنت محمد ذاکر، روحی بیگم بنت محمد جعفر، ضحی بیگم بنت محمد فیروز کی دستار بندی کی اور سند حفظ سے نوازا۔

حضرت مولانا حافظ و قاری سید معین الدین قادری شرفی، حضرت مولانا حافظ محمد احمد حسین نقشبندی، مولانا حافظ و قاری سید صدیق، جناب الحاج محمد فخر الدین، جناب فیروز سعید نے بحیثیت مہمانان خصوصی شرکت کی۔

اساتذہ جمیل العلوم مولانا حافظ و قاری سید متین قادری شرفی، مولانا حافظ و قاری سید معز قادری شرفی نے انتظامات کی نگرانی کی۔ نگران جلسہ حضرت سید رفیع الدین قادری شرفی کی دعا پر جلسے کا اختتام عمل میں آیا۔ جلسے میں طلباء و طالبات کے علاوہ سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔