مالیگاؤں بم دھماکہ کیس، این آئی اے نے سادھوی پراگیا سنگھ ٹھاکر کیلئے سزائے موت کی درخواست کردی
ایجنسی نے اس درخواست میں غیر قانونی سرگرمیوں کے قانون (UAPA) کی دفعہ 16 کا حوالہ دیتے ہوئے سب سے سخت سزا کی اپیل کی۔

مالیگاؤں: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں ملوث تمام سات ملزمان، جن میں بی جے پی کی سابقہ ایم پی سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر بھی شامل ہے، کیلئے سزائے موت کی درخواست کی ہے۔ ایجنسی نے اپنے حتمی تحریری دلائل جمعہ کے روز ایک خصوصی عدالت میں پیش کیے، جن کی تعداد 1,500 صفحات سے زائد تھی۔
ایجنسی نے اس درخواست میں غیر قانونی سرگرمیوں کے قانون (UAPA) کی دفعہ 16 کا حوالہ دیتے ہوئے سب سے سخت سزا کی اپیل کی۔
2008 کے مالیگاؤں بم دھماکے میں چھ افراد کی جان گئی تھی، جن میں تمام مسلمان تھے، اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ یہ دھماکہ چھوٹے شہر مالیگاؤں کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جو اپنے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کیس کا فیصلہ 8 مئی کو سنایاجائے گا۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے، جن میں سادھوی پرگیا، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پورہت اور دیگر پانچ افراد شامل ہیں، ایک "ہندوتوا پر مبنی” دہشت گرد حملے کی سازش کی تھی جس کا مقصد مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانا تھا۔ ایجنسی کے مطابق، ملزمان نے بمباری کے لیے ایک موٹر سائیکل کا استعمال کیا تھا جس میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا، جس سے شدید تباہی پھیل گئی تھی۔
ابتدائی تحقیقات میں مشتبہ افراد میں اسلام پسند گروپوں کا ذکر کیا گیا تھا، لیکن بعد میں تحقیقات نے ایک نیا موڑ لیا جب مہاراشٹر کی اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ (ATS) نے شواہد جمع کیے، جس سے ظاہر ہوا کہ دائیں بازو کے ہندو انتہا پسند اس میں ملوث تھے۔ کیس بعد میں NIA کے حوالے کر دیا گیا، جس نے ملزمان کے خلاف ایک تفصیلی کیس تیار کیا۔
سادھوی پرگیا نے ہمیشہ الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کے طور پر پھنسایا گیا۔ ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ کیس ہندو قوم پرست تحریکوں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ تاہم، NIA کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد اور دلائل کے مطابق، سادھوی پراگیا اس دہشت گرد حملے کی اہم سازشی تھی۔
اب خصوصی عدالت کو ایجنسی کے دلائل کا جائزہ لے کر اپنا فیصلہ سنانا ہے۔ کیس کے فیصلے کے بعد اس کے دور رس سیاسی اور فرقہ وارانہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔