دہلی

میڈیکل ویزے پر آئے پاکستانیوں کو ہندوستان چھوڑدینے کا حکم

ہندوستان نے پاکستانی ملٹری اٹیچیز کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا، سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا، اٹاری زمینی سرحد کو فوری بند کر دیا، اور سارک ویزہ استثنیٰ اسکیم کے تحت پاکستان سے سفر پر پابندی لگا دی۔

نئی دہلی: ہندوستان نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کے تمام ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی میڈیکل ویزوں پر ہندوستان آئے پاکستانیوں کو 29 اپریل تک ملک چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
بی جے پی قائدین کو لگام دی گئی ہوتی تو خامنہ ای تبصرہ نہ کرتے:راشد علوی
پہلگام دہشت گرد حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے کینڈل مارچ
جیش کی ذیلی تنظیم نے کشمیر دہشت گرد حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی

وزارت خارجہ (MEA) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام پاکستانی شہریوں کو فوری طور پر بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی جاتی ہے، کیونکہ جاری کردہ تمام ویزے 27 اپریل سے کالعدم قرار دے دیے گئے ہیں۔ صرف میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے، جس کے بعد وہ بھی ختم تصور کیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ 22 اپریل کو پہلگام کے بیسرن علاقے میں ہوئے دہشتگرد حملے کے تناظر میں لیا گیا ہے، جس میں 26 افراد جان بحق ہوئے، جن میں 25 بھارتی اور ایک نیپالی شہری شامل ہیں۔ اس حملے کی ذمہ داری لشکرِ طیبہ کے ذیلی گروہ "دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF)” نے قبول کی تھی۔

چہارشنبہ کے روز ہندوستان نے پاکستانی ملٹری اٹیچیز کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا، سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا، اٹاری زمینی سرحد کو فوری بند کر دیا، اور سارک ویزہ استثنیٰ اسکیم کے تحت پاکستان سے سفر پر پابندی لگا دی۔

وزارت خارجہ کے مطابق، "پاکستانی شہریوں کو فوری طور پر اپنے ویزے کی معیاد ختم ہونے سے پہلے بھارت چھوڑ دینا چاہیے، کیونکہ اب وہ ترمیم شدہ ویزہ پالیسی کے تحت غیر مؤثر ہو چکے ہیں۔”

اس کے ساتھ ہی، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی، نیول، اور فضائی مشیروں کو "ناپسندیدہ شخصیت” (Persona Non Grata) قرار دیتے ہوئے سات دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اسی کے تحت بھارت نے بھی اسلام آباد میں موجود اپنے ملٹری مشیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھر، پاکستان نے بھی جوابی ردعمل میں بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دی ہیں، واہگہ بارڈر کو بند کیا ہے، بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کر دیے ہیں اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کی کسی بھی کوشش کو "اعلانِ جنگ” قرار دیا ہے۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، "پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔ بھارت الزام تراشی اور سیاسی مفاد کے لیے ایسے واقعات کو استعمال کرنے کی روش ترک کرے۔”