مہاراشٹرا

مفتی اظہری سے ملاقات رائے دہندوں پر اثرانداز ہونے کیلئے نہیں:ابوعاصم اعظمی

مفتی سلمان اظہری نے کوئی متنازعہ بات نہیں کہی۔ انہیں غلط طور پر گرفتار کیا گیا کیوں کہ وہ ایک مسلمان ہیں۔ ہر عدالت میں انہیں ضمانت منظور کی ہے۔ اِن لوگوں نے انہیں گجرات کے قانون کے تحت گرفتار کیا اور ساڑھے آٹھ ماہ تک جیل میں رکھا۔

ممبئی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر ابواعظمی کی مفتی سلمان اظہری کے ساتھ ملاقات پر سوشیل میڈیا پر کافی ہنگامہ دیکھا جارہا ہے کیونکہ اِس ملاقات کو مفتی سلمان کی جانب سے توثیق کے طور پر دیکھا جارہا ہے جنہیں چند ماہ قبل نفرت انگیز تقریر کے الزام میں گجرات میں گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
منی پور کی صورتحال پر وزارت ِ داخلہ میں کل اہم میٹنگ
فرقہ پرستوں کے عزائم کے خلاف قومی لائحہ عمل کی ضرورت: یونائیٹڈ مسلم فورم
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
25پروازوں میں بم کی اطلاع
ریلائنس فاؤنڈیشن کا سی ایم ریلیف فنڈ میں 20کروڑ کا عطیہ

مفتی سلمان سے ملاقات اور گستاخی رسول کے خلاف سخت قوانین وضع کرنے کے وعدہ پر سماج وادی پارٹی قائد کو تنقیدوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ملاقات کا مقصد کسی مخصوص برادری کے ووٹوں پر اثرانداز ہونا نہیں ہے۔

 ماضی میں سلمان اظہری کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے خلاف بولنے کسی شخص کی تائید نہیں کرتے اور اگر کوئی ملک کے بارے میں غلط سلط باتیں کریں گے تو وہ اس کے خلاف سخت کارروائی کی حمایت کریں گے۔ آئی اے این ایس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے اعظمی نے مختلف مسائل پر بات چیت کی۔

 اس سوال پر کہ وہ سلمان اظہری کے بیانات کو متنازعہ کیوں تصور نہیں کرتے جبکہ یوٹیوب پر کئی ویڈیوز دستیاب ہیں جس میں انہیں اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ابواعظمی نے کہا میں نہیں مانتا کہ انہوں نے ملک کے خلاف کوئی بات کہی ہے۔

 بہرحال اگر کوئی ملک کے خلاف بولتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ میں ایسے افراد کی حمایت نہیں کرتا۔ اس سوال پر کہ آیا آپ ان سے ملاقات اس لئے کررہے ہیں تاکہ مہاراشٹرا کے انتخابات میں ووٹ حاصل کرسکیں۔

ابو عاصم نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، جس شخص نے پیغمبراسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کئے ہیں اُسے منتازعہ نہیں کہا جارہا ہے۔ چیف منسٹر جس نے مساجد سے اسپیکرس ہٹانے کا حکم دیا ہے اور خواتین کو برقعہ پہننے سے روکا جارہا ہے، اسے متنازعہ نہیں کہا جارہا ہے۔

مفتی سلمان اظہری نے کوئی متنازعہ بات نہیں کہی۔ انہیں غلط طور پر گرفتار کیا گیا کیوں کہ وہ ایک مسلمان ہیں۔ ہر عدالت میں انہیں ضمانت منظور کی ہے۔ اِن لوگوں نے انہیں گجرات کے قانون کے تحت گرفتار کیا اور ساڑھے آٹھ ماہ تک جیل میں رکھا۔

 سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کہ ان کے بیانات متنازعہ نہیں تھے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ کسی مخصوص گروپ پر ووٹوں کیلئے اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں تو ابو عاصم اعظمی نے جواب دیا کہ یہ بات پوری طرح غلط ہے۔ میں صرف ان لوگوں سے ملاقات کرتا ہوں جو ہمارے دستور کے تحفظ کیلئے کام کررہے ہوں۔

 میں ان لوگوں کا ساتھ دیتا ہوں جو اتحاد کو فروغ دیتے ہیں۔ لیکن جب قائدین ایسی کوئی بات کہتے ہیں کہ وہ لوگ 400 سے زیادہ سیٹیں حاصل کریں گے یا پھر دستور کو بدل دیں گے تو میں مولانا سجادنعمانی جیسے قائدین سے کہتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور ہمارے دستور کا تحفظ کریں۔