حیدرآباد

حیدرآباد میں "آپریشن چبوترہ”، 122 نوجوان حراست میں

ان تمام کو پولیس اسٹیشن لایا گیا جہاں سینیئر پولیس آفیسر سی ناگر راجو نے ان سے بات کرتے ہوئے سمجھایا کہ آئندہ ایسی حرکتوں سے گریز کریں، ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں حالیہ دنوں میں آوارہ نوجوانوں کی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ رات کے اوقات میں موٹر سائیکلوں پر گروپ بنا کر سڑکوں پر ہنگامہ آرائی کرنے کی شکایات پولیس کو موصول ہو رہی تھیں۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
ہندوستان میں پہلی بار فیملی میڈیئیشن کی تربیت، پورے ملک سے 32 سوشل ورکرز کو خاندانی تنازعات سلجھانے کی تربیت
اردو زبان کے عالمی  فروغ کے لیے چارمینار ایجوکیشنل ٹرسٹ‌ اور سبودھی  سری لنکا کے درمیان  انڈوسری لنکن ادبی معاہدہ
گورنمنٹ ہائی اسکول دارالشفاء حیدرآباد میں طبی کیمپ کا انعقاد


اس سلسلہ میں ہفتہ کی رات "میر پیٹ” پولیس اسٹیشن حدود میں "آپریشن چبوترہ” کے تحت کارروائی کی گئی۔

پولیس نے آدھی رات کے بعد سڑکوں پر گھومنے والے 122 نوجوانوں کو حراست میں لیا، جن میں سے زیادہ تر "سندن ونم”، "آر ایس ریڈی نگر” اور "بھوپیش گپتا نگر” کے رہنے والے بتائے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ نوجوان رات کے وقت سڑکوں پر غیر ضروری طور پرسالگرہ منانے کے بہانے گھوم رہے تھے۔


ان تمام کو پولیس اسٹیشن لایا گیا جہاں سینیئر پولیس آفیسر سی ناگر راجو نے ان سے بات کرتے ہوئے سمجھایا کہ آئندہ ایسی حرکتوں سے گریز کریں، ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔

نوجوانوں کو انتباہ دیا گیا کہ اگر دوبارہ سڑکوں پر ایسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔