شمالی بھارت

کرشنا جنم بھومی شاہی مسجد عیدگاہ معاملہ میں ایک اور کیس منسوخ

شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد سے متعلق 12 جاری مقدمات میں سول جج سینئر ڈیویژن جیوتی سنگھ نے پیش نہ ہونے پر ایک اور مقدمہ خارج کر دیا۔

متھرا: شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد سے متعلق 12 جاری مقدمات میں سول جج سینئر ڈیویژن جیوتی سنگھ نے پیش نہ ہونے پر ایک اور مقدمہ خارج کر دیا۔

ہائی کورٹ کے وکیل شیلندر سنگھ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ 19 فروری 2021 کو مقدمہ درج کرایا تھا۔ جس میں کٹرا کیشو دیو مندر کی زمین کے ایک حصہ پر بنی شاہی مسجد عیدگاہ کو ہٹانے کے لیے کہا گیا تھا اور اس میں شاہی مسجد عیدگاہ، شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ، شری کرشنا جنم استھان سیوا سنستھان اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ لکھنؤ کو مدعا علیہ بنایا گیا تھا۔

اس مقدمہ میں مدعی کافی عرصہ سے پیش نہیں ہو سکا کیونکہ ان کی طبیعت بہت خراب ہے۔شاہی مسجد عیدگاہ کے ایڈوکیٹ تنویر احمد نے کہا کہ جج نے ایڈوکیٹ سنگھ کو کیس میں کئی مواقع دیے۔ بدھ کو سماعت کے دوران جب انہوں نے عدالت سے مقدمے کی برقراری پر بحث کرنے کی استدعا کی تو نہ تو مدعی کا وکیل خود موجود تھا اور نہ ہی اس کا نمائندہ، جس پر عدالت نے ان کی جانب سے دائر مقدمہ خارج کردیا۔

ایڈوکیٹ سنگھ اور دیگر 10 افراد کی طرف سے دائر کیا گیا نمائندہ مقدمہ، جو کافی عرصے سے بیمار تھے، کو بھی چند روز قبل آدم پروی میں خارج کر دیا گیا تھا۔وہیں سول جج نے منیش یادو بمقابلہ شاہی مسجد عیدگاہ، شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ، شری کرشنا جنم بھومی سیوا سنستھان اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ، لکھنؤ کے معاملے میں مدعی منیش یادو کو ایک اور موقع دیا۔ اس کیس کی سماعت 24 نومبر کو مقرر کر دی گئی۔