راہول گاندھی کا نومبر کے پہلے ہفتہ میں دورہ تلنگانہ
راہول گاندھی نے 19 اور 20 اکتوبر کو وجے بھیری بس یاترا میں حصہ لیا جس میں شمالی تلنگانہ کے پانچ اضلاع کے مختلف حلقوں کا احاطہ کیا گیا۔

حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہول گاندھی آئندہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں تلنگانہ کا دورہ کریں گے تاکہ 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے پارٹی کی مہم کے حصہ کے طور پر بس یاترا کے دوسرے مر حلے میں حصہ لے سکیں۔ اگرچہ کہ ان کے دورہ کے شیڈول کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے، لیکن امکان ہے کہ وہ اس مرحلے کے دوران جنوبی تلنگانہ کے اضلاع کا احاطہ کریں گے۔
گاندھی نے اپنی بہن اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ مل کر 18 اکتوبر کو ملگ میں ایک جلسہ عام کیساتھ انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔ راہول گاندھی نے 19 اور 20 اکتوبر کو وجے بھیری بس یاترا میں حصہ لیا جس میں شمالی تلنگانہ کے پانچ اضلاع کے مختلف حلقوں کا احاطہ کیا گیا۔
ریاستی پارٹی کے ورکنگ صدر مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بس یاترا کا دوسرا مرحلہ 28 اکتوبر سے شروع ہوگا۔ شیڈول اور اس میں شرکت کرنے والے قائدین کو حتمی شکل دی۔ تلنگانہ کے کانگریس انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے، ریاستی یونٹ کے سربراہ اے ریونت ریڈی، ارکان پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی‘ اتم کمار ریڈی اور دیگر سینئر قائدین 26 اور 27 اکتوبر کو انتخابی مہم چلائیں گے۔
وہ دن میں دو حلقوں کا دورہ کر کے لوگوں کو چھ ضمانتوں کی وضاحت کریں گے۔ پارٹی کی طرف سے. پرینکا گاندھی 31 اکتوبر کو دوبارہ ریاست کا دورہ کریں گی۔ وہ محبوب نگر ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گی۔
‘پالامورو پرجا بیری’ کے عنوان سے عوامی جلسہ، کولاپور حلقہ میں منعقد کیا جائے گا جہاں سابق وزیر جوپلی کرشنا راؤ پارٹی کے امیدوار ہیں۔ گوڈ نے کہا کہ حیدرآباد کے شمس آباد ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد پرینکا گاندھی کولہ پور کیلئے روانہ ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ چہارشنبہ کو دہلی میں ہوگی۔ اجلاس کے بعد امیدواروں کی دوسری فہرست کا اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی ای سی نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ کے امیدوار کا فیصلہ کرے گا، جہاں وہ امیدواروں میں سے ایک ہے۔ سابق میئر ڈی سنجے، ڈی سی سی کے سابق صدر طاہر بن ہمدان اور ٹی پی سی سی کے سابق سکریٹری این رتناکر بھی امیدوار ہیں۔
گوڈ نے کہا کہ مسلمان عادل آباد، نظام آباد اور محبوب نگر سیٹوں کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اقلیتیں پارٹی کی حمایت کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس ہی اقلیتوں کے ساتھ انصاف کر سکتی ہے۔