اے پی میں آئندہ حکومت ٹی ڈی پی، جے ایس پی کی ہوگی :پون کلیان
جن سینا پارٹی (جے ایس پی) قائد اوراداکارپون کلیان نے اپنے اس یقین کااظہارکیاکہ ٹی ڈی پی اوران کی پارٹی (جے ایس پی) آندھراپردیش میں حکومت تشکیل دیں گے۔

حیدرآباد: جن سینا پارٹی (جے ایس پی) قائد اوراداکارپون کلیان نے اپنے اس یقین کااظہارکیاکہ ٹی ڈی پی اوران کی پارٹی (جے ایس پی) آندھراپردیش میں حکومت تشکیل دیں گے۔
اوانی گڈہ میں اتوارکوپبلک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پون کلیان نے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جگن موہن ریڈی کی زیرقیادت حکومت کی شکست اب طے ہے۔
واضح ہوکہ اداکارسے سیاست داں بنے پون کلیان کی یہ پہلی پبلک میٹنگ ہے۔ قبل ازیں انہوں نے اعلان کیاتھاکہ جے ایس پی آنے والے اسمبلی انتخابات میں ٹی ڈی پی کے ساتھ مفاہمت کرتے ہوئے انتخابات میں حصہ لے گی۔
کلیان، جوکہ بی جے پی کے اتحادی ہیں، نے ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو سے راجمندری جیل میں ملاقات کے بعد یہ اعلان کیاتھا۔ انہیں توقع ہے کہ بی جے پی بھی ان کے ساتھ شامل ہوجائے گی۔
وائی ایس آرسی پی کے اس دعویٰ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ تمام175 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی، جے ایس پی قائد اداکار کلیان نے کہاکہ وہ(وائی ایس آر سی پی) 15سے زائد نشستیں جیت نہیں پائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے مفاد کوپیش نظر رکھتے ہوئے ان کی کوشش ہے کہ مخالف وائی ایس آر سی پی کے ووٹوں کو تقسیم ہونے سے بچائیں۔
اداکار سیاست داں کلیان نے دعویٰ کیاکہ انہیں دولت اورزمین کے حصول سے کبھی بھی دلچسپی نہیں رہی۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیاکہ ان میں اخلاقی قوت زیادہ ہے۔ جس کے باعث وہ اپنے سے زیادہ طاقتورجگن موہن ریڈی سے مقابلہ کررہے ہیں۔ گذشتہ10 برسوں میں پارٹی کوہوئے مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ اقدار کی بنیادپر پارٹی چلارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگرانہیں چیف منسٹر یا اس سے بڑے عہدہ کی پیشکش ہوتی ہے تووہ قبول کرنے تیارہیں۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کردیاکہ وہ اقتدارکے حصول کیلئے بے چین نہیں ہیں بلکہ وہ اس ذریعہ عوام کی فلاح وبہبود اورریاست کے بہتر مستقبل کیلئے کام کرناچاہتے ہیں۔
جے ایس پی لیڈرنے مزید کہاکہ اگرچیف منسٹر جگن موہن ریڈی ایک بہتر حکمراں ہوتے توانہیں منظر پر آنے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ بے روزگاری سے جڑے مسائل کاحوالہ دیتے ہوئے جے ایس پی لیڈرنے کہاکہ جگن کی حکومت اساتذہ کے تقررات کیلئے امتحان منعقدکرنے میں یکسرناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے وعدہ کیاکہ برسراقتدارآنے پر وہ ان کے مسائل کوحل کریں گے۔