راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی ملتوی
اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ کچھ ارکان اپنی نشستوں سے آگے آئے اور شورکرنے لگے۔
نئی دہلی: اپوزیشن نے پیر کو اڈانی گروپ میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات، منی پور اور اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد اور بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کے واقعات پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنای پڑی۔
چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ایوان کے لیڈر جگت پرکاش نڈا کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔ اس کے بعد انہوں نے ضروری قانونی دستاویزات ایوان کی میز پر رکھوایا۔
مسٹر دھنکھڑ نے ایوان کو بتایا کہ انہیں رول 267 کے تحت 20 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ یہ نوٹس اڈانی گروپ میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات، منی پور اور اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد، بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم اور اسکون کے پجاری کی گرفتاری، راجستھان میں اجمیر شریف درگاہ کیس اور دہلی میں مبینہ طور پر بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال اور کیرالہ میں وائناڈ کو خصوصی پیکج دینے کی مانگ کے بارے میں ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ رول 267 خصوصی مقاصد کے لیے ہے اور یہ نوٹسز مقررہ التزامات کے مطابق نہیں ہیں، اس لئے انہیں مسترد کیا جا رہا ہے۔
اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ کچھ ارکان اپنی نشستوں سے آگے آئے اور شورکرنے لگے۔
مسٹردھنکھڑ نے ارکان سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ پارلیمنٹ کا عوامی مفاد میں کام کرنا ضروری ہے۔ لیکن اس اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔