دہلی

مودی حکومت کے غرور نے پارلیمانی نظام کو تباہ کردیا : کانگریس

کانگریس نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے مسئلہ پر آج وزیراعظم نریندر مودی پر اپنی تنقید وں میں شدت پیدا کردی اور کہاکہ ایک شخص کی انا اور اپنی سربلندی کی خواہش نے ملک کی پہلی قبائلی صدر کو کامپلکس کا افتتاح کرنے ان کی دستوری مراعات سے محروم کردیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے مسئلہ پر آج وزیراعظم نریندر مودی پر اپنی تنقید وں میں شدت پیدا کردی اور کہاکہ ایک شخص کی انا اور اپنی سربلندی کی خواہش نے ملک کی پہلی قبائلی صدر کو کامپلکس کا افتتاح کرنے ان کی دستوری مراعات سے محروم کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
غزہ میں حماس کی 130 سرنگوں کے راستے تباہ، اسکول کے قریب بمباری کا اعتراف
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
راہول گاندھی، بی جے پی کو کڑی ٹکر دینے کسی اور حلقہ کا رخ کریں: ڈی راجہ
وشاکھاپٹنم میں کانگریس کا جلسہ، ریونت ریڈی کی شرکت

کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کے غرور نے پارلیمانی نظام کو تباہ کردیا ہے۔ کھرگے نے ہندی زبان میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ”مسٹر مودی پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہے جسے عوام نے قائم کیا ہے۔ صدر جمہوریہ کا دفتر پارلیمنٹ کا پہلا حصہ ہے‘ آپ کی حکومت کے غرور نے پارلیمانی نظام کو تباہ کردیا ہے۔“

کانگریس صدر نے کہاکہ 140 کروڑ ہندوستانی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ صدر جمہوریہ ہند کے پارلیمنٹ کے افتتاح کے حق کو چھینتے ہوئے انہیں کیا بتانا چاہتے ہیں۔ 20 اپوزیشن جماعتوں نے مودی کے ہاتھوں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ایک دن بعد کانگریس صدر نے وزیراعظم پر یہ تنقید کی۔ 19 اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس‘ بایاں محاذ‘ ترنمول کانگریس‘ سماج وادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے مشترکہ طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہاکہ جب جمہوریت کی روح کو ختم کیا جارہا ہے تو انہیں اس نئی عمارت میں کوئی قدر نظر نہیں آتی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے علٰحدہ بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ اگر اسپیکر لوک سبھا اوم برلا پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرتے ہیں تو ان کی پارٹی اس تقریب میں شرکت کرے گی۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ کل صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے رانچی میں جھارکھنڈہائی کورٹ کامپلکس میں ملک کے سب سے بڑے عدالتی کامپلکس کا افتتاح کیا۔ یہ ایک شخص کی انا اور اپنی سربلندی کی خواہش ہے جس نے ملک کی پہلی آدی واسی خاتون صدر کو28 مئی کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کے دستوری حق سے محروم کردیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کی بائیکاٹ کی اپیل کے بعد بی جے پی زیرقیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے جوابی تنقید کی ہے اور اپوزیشن کے موقف کو اس عظیم ملک کے دستوری اقدار کی شرمناک توہین قرار دیاہے۔

19 اپوزیشن جماعتوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ صدر جمہوریہ کو مکمل طور پر حاشیہ پر لاتے ہوئے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا خود افتتاح کرنے وزیراعظم نریندرمودی کا فیصلہ نہ صرف شدید توہین ہے بلکہ ہماری جمہوریت پر راست حملہ بھی ہے جو مناسب جواب کا متقاضی ہے۔