حیدرآباد

سرکاری دواخانوں میں مریضوں کا ہجوم اور لمبی قطاریں

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث حالیہ دنوں میں عوام کی بڑی تعداد مختلف موسمی بیماریوں کا شکار ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں سرکاری ہاسپٹلس میں مریضوں کا بے تحاشا رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔

حیدرآباد: موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث حالیہ دنوں میں عوام کی بڑی تعداد مختلف موسمی بیماریوں کا شکار ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں سرکاری ہاسپٹلس میں مریضوں کا بے تحاشا رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: سنگ دل ماں باپ اپنی نومولود لڑکی کو چھوڑ کر فرار

لوگوں کی بڑی تعداد علاج کے لیے سرکاری اسپتالوں کا رخ کر رہی ہے، جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور عملہ مریضوں کا بوجھ سنبھالنے میں مشکلات کا شکار ہے۔

ملک پیٹ کا سرکاری ایریا دواخانہ ان ہسپتالوں میں سے ایک ہے جہاں مریضوں کا ہجوم کافی بڑھ گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہاں ہر روز تقریباً 600 سے 900 مریض علاج کے لیے پہنچ رہے ہیں، جن میں سے اکثریت موسمی بیماریوں سے متاثرہ افراد پر مشتمل ہے۔ ان میں بخار، زکام، کھانسی اور دیگر وائرل انفیکشن کے مریض شامل ہیں، جو خاص طور پر بارش کے بعد زیادہ پھیل رہے ہیں۔

اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے مطابق، زیادہ تر مریض سانس کی بیماریوں اور وائرل انفیکشن میں مبتلا ہیں جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور نمی کے باعث پھیلتی ہیں۔ اسپتال کے عملے کو دن رات انتھک محنت کرنا پڑ رہی ہے تاکہ ہر مریض کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا سکے۔

حکومتی سطح پر عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی جا رہی ہے، جیسے کہ صاف پانی کا استعمال، حفظان صحت کا خیال رکھنا، اور متاثرہ افراد سے فاصلہ برقرار رکھنا تاکہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ اس کے باوجود، موسمی بیماریوں کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور سرکاری اسپتالوں میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

a3w
a3w