تلنگانہ

تلنگانہ میں سرکاری ملازمین کے لیے زیر التواء مہنگائی الاؤنس کو منظوری

حکومت تلنگانہ نے سرکاری ملازمین کے لیے زیر التواء مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) جاری کرنے کو منظوری دے دی ہے اور ان کے زیر التواء بلوں کی ادائیگی کے لیے 700 کروڑ روپے بھی منظور کیے ہیں۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے سرکاری ملازمین کے لیے زیر التواء مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) جاری کرنے کو منظوری دے دی ہے اور ان کے زیر التواء بلوں کی ادائیگی کے لیے 700 کروڑ روپے بھی منظور کیے ہیں۔

متعلقہ خبریں
نئی اسکیمات پر عمل آوری سے خزانے پر 45ہزار کروڑ کا بوجھ : بھٹی وکرامارکا
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
محبوب نگر: اقلیتی پوسٹ میٹرک ہاسٹل (بوائز) میں 18 مخلوعہ نشستوں کیلئے درخواستیں مطلوب ،16 جولائی آخری تاریخ
سام چیرٹی ٹرسٹ اینڈ ویلفیئر کی چیئرپرسن شیخ انجم کی سابق وزیر ہریش راؤ سے ملاقات
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا


یہ معلومات ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارک نے جمعرات کی رات یہاں چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں منعقدہ میراتھن کابینہ اجلاس کے بعد دی۔


مسٹر وکرمارک نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ دو مہنگائی بھتے میں سے ایک حصہ فوری طور پر نافذ کیا جائے گا اور دوسرا چھ ماہ کے بعد۔ ملازمین کی شکایات کے بارے میں انہوں نے تفصیلی پرزینٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملازمین کے 700 کروڑ روپے ماہانہ کے زیر التواء بل بلاتاخیر ادا کیے جائیں۔


ہیلتھ انشورنس اسکیم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک ٹرسٹ قائم کیا جائے گا اور افسران اس ٹرسٹ کے ممبر ہوں گے۔ اس اسکیم کے تحت ہر ملازم 500 روپے ماہانہ دے گا اور حکومت بھی اتنی ہی رقم دے گی۔


انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملازمین یونینوں کا سیکرٹریٹ میں 12.5 فیصد کوٹہ فراہم کرنے کا مطالبہ مان لیا ہے۔ حکومت میڈیکل ریٹائرمنٹ کیسز کا جائزہ لینے کے لیے ایک میڈیکل انویلڈیٹی کمیٹی بنانے کی بھی خواہش مند ہے۔ کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ ملازمت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔


پنچایت ملازمین کی درجہ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر وکرمارک نے کہا کہ گرام پنچایتوں میں کام کرنے والے ملازمین کی درجہ بندی پنچایتوں کی درجہ بندی کے مطابق کی جائے گی۔ ملازمین کی ترقی کے عمل کے لیے ایک ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی (ڈی پی سی) قائم کی جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران ٹرانسفر کیے گئے افسران اور ملازمین کو ان کے اصل عہدوں پر واپس بھیجا جائے گا۔ حکومت نے نرسنگ کا ایک ڈائرکٹر قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے اور آنگن واڑی کارکنوں کے لیے ریٹائرمنٹ کے فوائد میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری افسران کی کرائے پر لی گئی گاڑیوں کے زیر التواء بل ادا کیے جائیں گے اور گاڑیوں کی حد میں اضافہ کیا جائے گا۔