سوشیل میڈیاشمالی بھارت

پروفیسر پر طالبات کی عصمت دری اور جنسی زیادتی کا الزام، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا (شرمناک ویڈیوز)

ہاتھرس میں ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک ڈگری کالج کے پروفیسر کی گھناونی حرکتوں نے تعلیمی نظام کو شرمندہ کر دیا ہے۔ اس پروفیسر پر الزام ہے کہ وہ گزشتہ 20 سال سے طالبات کو امتحان میں اچھے نمبر دینے اور سرکاری نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر ان کا جنسی استحصال کر رہا تھا۔

ہاتھرس(اتر پردیش): ہاتھرس میں ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک ڈگری کالج کے پروفیسر کی گھناونی حرکتوں نے تعلیمی نظام کو شرمندہ کر دیا ہے۔ اس پروفیسر پر الزام ہے کہ وہ گزشتہ 20 سال سے طالبات کو امتحان میں اچھے نمبر دینے اور سرکاری نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر ان کا جنسی استحصال کر رہا تھا۔ وہ طالبات کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔

متعلقہ خبریں
ہوٹل منہدم کیس، اداکار وینکٹیش اور افراد خاندان کیخلاف کیس درج
ہریش راؤ کے رشتہ داروں کے خلاف ایف آئی آردرج
بہار راج بھون میں ای وی ایم ہیکرس کے ’قیام‘ کی ایس آئی ٹی تحقیقات
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
فلائٹ میں بدتمیزی کرنے پر مسافرکے خلاف کیس درج

یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب اس کی کچھ ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں، جس کے بعد پورے شہر میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کر کے ملزم پروفیسر کی تلاش شروع کر دی ہے۔

یہ گھناونا عمل پی سی باغلا ڈگری کالج کے چیف پروکٹر رجنیش کی طرف سے انجام دیا جا رہا تھا، جو کالج کے جغرافیہ (جیوگرافی) ڈپارٹمنٹ کا سربراہ بھی ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف ریپ سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

الزام ہے کہ رجنیش طالبات کو امتحانات میں کامیابی اور سرکاری نوکری کا جھانسہ دے کر ان کے ساتھ زیادتی کرتا تھا۔ وہ ان کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بنا کر انہیں دھمکی دیتا تھا کہ اگر انہوں نے کسی کو بتایا تو ان کی زندگی تباہ کر دے گا۔

یہ معاملہ اس وقت سنگین ہو گیا جب قومی خواتین کمیشن اور دیگر پولیس و انتظامی افسران کو اس کے خلاف تحریری شکایت بھیجی گئی۔ شکایت کے ساتھ 12 ایسی تصاویر بھی فراہم کی گئیں جن میں وہ طالبات کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کرتا ہوا نظر آ رہا تھا۔ ان میں سے کچھ تصاویر کالج کے دفتر کی بھی بتائی جا رہی ہیں۔

جب معاملہ ہاتھرس پولیس کے سینئر افسران کے پاس پہنچا تو سی او سٹی نے تحقیقات شروع کیں، لیکن کالج انتظامیہ نے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا۔ چار دن قبل ایس پی ہاتھرس چرن جیو ناتھ سنہا نے معاملے کی جانچ اے ایس پی اشوک کمار سنگھ سے کرائی، جس میں شکایت کے کئی نکات درست ثابت ہوئے۔

ہاتھرس ایس پی چرن جیو ناتھ سنہا کے مطابق، انڈسٹریز ایریا پولیس چوکی انچارج کی رپورٹ کی بنیاد پر ملزم پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور جلد ہی اس کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس ملزم کی تلاش میں مصروف ہے، اور امید ہے کہ جلد ہی اسے گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔