شمالی بھارت

تبدیلی مذہب کیس، ملزم شاہنواز خان کے فون میں 30 پاکستانی نمبر پائے گئے

اترپردیش کے اِس ضلع کی پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ طورپر تبدیلی مذہب ریاکٹ چلانے والے شخص کے موبائل فونس میں 30 پاکستانی رابطے پائے گئے ہیں۔

غازی آباد (اترپردیش): اترپردیش کے اِس ضلع کی پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ طورپر تبدیلی مذہب ریاکٹ چلانے والے شخص کے موبائل فونس میں 30 پاکستانی رابطے پائے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پولیس کی موجودگی میں وکیل کو دفتر میں گھس کر گولی مار دی گئی
مفت گرمائی دینی تعلیمی کلاسس
جامعۃ المؤمنات میں گرمائی دینی تعلیمی کورس
دینی وتہذیبی شناخت کی حفاظت
سبھی مذہبی رہنما، فرقہ پرستی کے خلاف آواز اٹھائیں:زین العابدین علی خان

مہاراشٹرا کے تھانے میں ممبرا ٹاؤن شپ کا ساکن شاہنواز خان عرف بڈو مبینہ طورپر 6 ای میل اڈریس رکھتا تھا جن کے منجملہ ایک کے اِن باکس میں پاکستان کے چند ای میلس بھی پائے گئے ہیں۔ پولیس نے ملزم کے 2 موبائل فون اور اس کے کمپیوٹر کا سی پی یو مزید تحقیقات کے لئے ضبط کرلیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر پولیس سٹی نپن اگروال نے بتایا کہ خان مبینہ طورپر 6 ای میل اڈریس رکھتا ہے جن میں سے 2آن لائن گیمنگ کے لئے استعمال کئے جاتے تھے۔ منگل کے روز غازی آباد کی ایک عدالت نے اسے 14 روزہ عدالتی تحویل میں دے دیا۔ اسے تھانے سے واپس لانے کے بعد اس عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

ڈی سی پی نے بتایا کہ اترپردیش پولیس کا سائبر کرائم سل ان 30پاکستانی فون نمبرس کی تفصیلات کا تعین کرنے کی کوشش کررہا ہے جو خان کے موبائل فون میں پائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو اگر ان فون نمبرس کے سلسلہ میں کوئی قابل اعتراض مواد دستیاب ہو تو سخت ترین قومی سلامتی قانون (این ایس اے) کا استعمال کیا جائے گا۔

ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزم کو فی الحال ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا ہے اور پولیس مزید پوچھ تاچھ کے لئے اسے ریمانڈ میں لینے کی کوشش کرے گی۔ کاوی نگر علاقہ کے ساکن ایک شخص نے 30مئی کو پولیس میں شکایت درج کرائی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ ایک آن لائن گیمنگ ایپ کے ذریعہ اس کے بیٹے کو اسلام قبول کرنے کا لالچ دیا گیا ہے۔

پولیس نے اتوار کے روز مہاراشٹرا کے ضلع رائے گڑھ کے علی باغ میں ایک رشتہ دار کے مکان سے خان کو گرفتار کیا تھا۔ تھانے کی ایک عدالت نے اترپردیش پولیس کو پیر کے روز خان کا ٹرانزٹ ریمانڈ دیا تھا۔

a3w
a3w