کھیل

ریکارڈ ٹوٹنے کیلئے ہی بنتے ہیں: بابر اعظم

بابر نے میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان نے پاکستان کو سات بار شکست دی ہے لیکن ہمیں ریکارڈز کے پیچھے نہیں جانا چاہیے کیونکہ وہ ٹوٹنے کے لیے بنتے ہیں۔

احمد آباد: ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف اب تک جیت کا انتظار کررہی پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے جمعہ کو کہا کہ ان کی ٹیم اعدادوشمار کو ایک طرف چھوڑ کر میزبانوں کے خلاف بہترین کارکردگی دکھانے کے ارادے سے میدان میں اترے گی۔

متعلقہ خبریں
بابر کے چیک پر انعامی رقم مختلف درج، تصویر پر دلچسپ تبصرے
دوہری مہارت کے کھلاڑی
’سمیع ہم تمہارے ساتھ ہیں‘ راہول کا پرانا ٹویٹ وائرل
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد
آخر پاکستان پر بات کیوں ہورہی ہے جب انتخابات ہندوستان میں ہورہے ہیں:پرینکا

 بابر نے میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان نے پاکستان کو سات بار شکست دی ہے لیکن ہمیں ریکارڈز کے پیچھے نہیں جانا چاہیے کیونکہ وہ ٹوٹنے کے لیے بنتے ہیں۔

 میری ٹیم جانتی ہے کہ کل کے میچ میں انہیں سب سے بڑے ہجوم کے سامنے کھیلنا ہے اور بہترین کارکردگی پیش کرنی ہے۔ ہم یہاں ورلڈ کپ جیتنے کے ارادے سے آئے ہیں اور کل کا میچ اسی کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہر میچ بڑا ہوتا ہے اور یہ تو ورلڈ کپ کا مقابلہ ہے۔ ٹیم کے تمام ارکان واضح طور پر جانتے ہیں کہ انہیں جیتنے کے لیے سب کچھ دینا ہوگا۔ کل کے میچ میں بہت سے لوگ آرہے ہیں، ان کے سامنے ہمارے لیے اچھا کرنے کا بڑا موقع ہے۔

بابر نے دباؤ کے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی بڑے اسٹیڈیم میں بڑے میچ کھیلے ہیں۔ تاہم ہم جانتے ہیں کہ حیدرآباد کی طرح ہمیں یہاں حمایت نہیں ملے گی اور اسٹیڈیم نیلے رنگ میں رنگا ہوگا۔ اگر پاکستانی شائقین کو اجازت دی جائے تو وہ بھی ہماری حمایت کریں گے۔ ہم اس میچ کے منتظر ہیں۔‘‘

نسیم شاہ کی عدم موجودگی پر انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر ہمارا اسٹرائیک بولر ٹیم میں نہیں ہے۔ ہمیں ان کی کمی محسوس ہو رہی ہے لیکن شاہین شاہ آفریدی ایک بڑے میچ کے کھلاڑی ہیں اور پوری امید ہے کہ وہ کل کے میچ میں نسیم کی غیر حاضری محسوس نہیں ہونے دیں گے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کو پچھلے ایک یا دو میچوں میں وکٹیں نہیں ملی ہیں۔ ان پر کوئی سوال نہیں ہے۔ ہمیں ان پر پورا بھروسہ ہے۔ ان کو بھی خود پر مکمل اعتماد ہے۔‘‘