دیگر ممالک

روس‘ زمین پر ہمارا نام ونشان مٹانا چاہتا ہے: زیلنسکی

روسی کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں پیر کے روز کئے گئے میزائل حملوں میں بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس ان کے ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ماسکو: روسی کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں پیر کے روز کئے گئے میزائل حملوں میں بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس ان کے ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے الزام عاید کیا کہ ماسکو زمین پران کا وجود ہی مٹانا چاہتا ہے۔انہوں نے ٹیلیگرام ایپلی کیشن کے ذریعہ کہا کہ ماسکو ’یوکرین‘ کو تباہ کرنے اور زمین سے ان کا وجود مٹانے کی کوشش کر رہا ہے‘انہوں نے مزید کہا کہ ہر لمحہ پورے ملک میں خطرہ کے سائرن بج رہے ہیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ شہری ڈھانچے کو نشانہ بنانا دنیا کے لیے ایک پیغام ہے کہ روس کا مسئلہ صرف طاقت سے حل ہو گا۔ انہوں نے ماسکو پر الزام لگایا کہ وہ ایرانی فوجی ڈرون کو بم حملوں کے لیے استعمال کررہا ہے۔یوکرینی صدر کے دفتر کے سربراہ کے مشیر نے مغربی ممالک سے اپنے ملک کی فوجی مدد بڑھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فضائی دفاعی نظام، میزائل لانچرز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی ضرورت ہے۔

میخائل پوڈولیاک نے کہا کہ "وسطی کیف، زپوریزیا، دنیپرو اور یوکرین کے دیگر شہروں پر جان بوجھ کر حملے اس بات کا مزید ثبوت ہیں کہ روس میدان میں نہیں لڑ سکتا، لیکن وہ عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے”۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے ملک کو اب فضائی دفاعی نظام اور متعدد طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل لانچروں کے لیے بات کرنے اور انہیں حاصل کی ضرورت ہے۔

دریں اثنا یوکرین کی فوج کے کمانڈر ویلری زالوگنی نے ٹیلی گرام پر کہا کہ روس نے 75 میزائل فائر کئے، جب کہ ان کے ملک کے فضائی دفاع نے ان میں سے 41 کو مار گرایا۔علحدہ موصولہ اطلاع کے بموجب ماسکو کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں کے روس میں الحاق کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے اتوار کے روز امریکی صدر بائیڈن اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ یوکرائنی علاقہ کے الحاق کے بعد روس کو مواخذہ ضروری ہے۔

دونوں قائدین نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے اور عالمی بحران کے حل کے لیے پائیدار توانائی کے حصول پر زور دینے پر بھی اتفاق کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ روس کا یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کا اعلان دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا یہ اعلان کرکے ماسکو نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

بائیڈن نے کہا امریکہ روس کی جانب سے خودمختار یوکرائنی علاقہ کو ضم کرنے کی دھوکہ دہی کی کوشش کی مذمت کرتا ہے۔ روس اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے۔ ماسکو جہاں کہیں بھی پرامن ممالک موجود ہیں ان کی بھی توہین کا مرتکب ہو رہا ہے۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ ہمیشہ یوکرین کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرے گا۔ ہم یوکرین کی فوجی اور سفارتی طاقت کو مضبوط بناتے ہوئے اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی اس کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔ یوکرین کو 1.1 ارب ڈالر کی اضافی سکیورٹی امداد بھی دی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ یوکرینی علاقوں کے الحاق کے اعلان کے رد عمل میں امریکہ نے روسی حکام اور روس کے ڈیفنس سیکٹر پر سخت پابندیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔